آج کل کی اہل کتاب  لڑکی سے  نکاح نہ کیا جائے

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:81

سوال :  کیا اہل کتاب   لڑکی سے نکاح جائز ہے  ؟

جواب : اگرچہ  کسی اہل کتاب  لڑکی سے نکاح اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ وہ واقعۃً اللہ تعالیٰ کے وجود  کسی آسمانی  کتاب اور اس مذہب  کے نبی پر ایمان رکھتی ہے ( محض نام کی یہودی، عیسائی ہونا کافی  نہیں ) مگرشدید مجبوری  کے بغیر اہل کتاب  لڑکی سے نکاح  نہ کرنا چاہیے اسلیے  کہ یہ بےشمار  خرابیوں کا باعث ہے ۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ  نے اپنے زمانے میں مسلمانوں کو  اہل کتاب عورتوں  سے نکاح کرنے سے منع فرمایا  تھا۔ حالانکہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا زمانہ خیر  کا زمانہ تھا توآج اس  فتنے  کے زمانہ میں جبکہ خود مسلمانوں  کے ایمان واعمال میں کمزوری آگئی ہے کسی اہل  کتاب عورت سے نکاح کے بعد بچوں کو اس سے متاثر نہ ہونے  سے اور دینی تربیت  کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ لہذا مسلمان  کے لیےا ہل کتاب  لڑکی سے نکاح نہ کرنا  بہتر ہے ۔ ( ماخذ رجسٹرنقل فتاوٰی دارالعلوم کراچی )

اپنا تبصرہ بھیجیں