سوال : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی صحیح تاریخ کیا ہے ؟
سائلۃ : بنت داود
رہائش : گلشن
فون نمبر : 03324000328
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدۃ و مصلیۃ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ وفات عام طور پر ۱۲ ربیع الاول بیان کی جاتی ہے ، جو حسابی لحاظ سے درست معلوم نہیں ہوتی .
علامۃ شبلی رحمہ اللہ نے سیرت النبی میں ، علامۃ سہیلی رحمہ اللہ نے روض الانف میں اور علامۃ تقی الدین ابن تیمیۃ نے منھاج السنۃ میں تاریخ وفات یکم ربیع الاول لکھی ہے ؛ علامۃ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے فتح الباری میں اور مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ نے سیرت خاتم الانبیاء میں دو ربیع الاول لکھی ہے .
یہ متفق علیہ اور یقینی بات ہے کہ آپ کا وصال پیر والے دن ہوا ، اور آپ کا حج ۹ ذی الحجہ جمعہ کے دن ہوا ، اس حساب سے ۱۲ ربیع الاول پیر کے دن نہیں آتا .
ابن کثیر لکھتے ہیں :
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کیا ہے کہ نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم حج کے بعد ۸۱ دن تک حیات رہے ۔(ابن کثیر :۸۹/۱)
حافظ ابن حجر عسقلانی نے شرح صحیح بخاری میں لکھا ہے کہ :
کتابت کی غلطی سے ۲ کا ۱۲ بن گیا .
اس لحاظ سے آپ کی وفات ۲ ربیع الاول / ۱۱ ہجری / پیر کو صحیح معلوم ہوتی ہے . اور یہ ۸ مئی / ٦۳۲ عیسوی ہوتی ہے ۔
جس وقت آپ کا وصال ہوا اس وقت مدینۃ میں ۲ اور دیگر ممالک میں ۱ ربیع الاول تھی . اس لحاظ سے ۱ اور ۲ کا اختلاف بھی ختم ہوگیا .
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم بالصواب
بنت محمد عاقل.
دار الافتاء صفۃ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی.
۸ ربیع الاول ۱٤۳۹ ھ
۲۰ نومبر ۲۰۱۷ ع