اللہ اور رسول  ﷺکے بارے میں گندے وساوس کا علاج

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درج ذیل کے مسئلہ کے بارے میں:

میرے ذہن میں اللہ رسول  ﷺ کے بارے میں گندے گندے خیالا ت آتے ہیں اور نعوذ باللہ گالیاں تک بھی آجاتی ہیں۔رسول  ﷺکی گستاخی کرنے والے کی سزا،سزائے موت ہوتی ہے تو کیا میں ان خیالات کی وجہ سے ٹین کے نیچے لیٹ کر خود کشی کرلوں؟ازراہ کرم میری شرعی راہ نمائی فرمائیں!  

 فتویٰ نمبر:206

الجواب حامداً ومصلیاً

یاد رکھیے کہ اس طرح کے خیالات اور وساوس شیطان ڈالتا ہے شیطان انسان کا دشمن ہے وہ یہ چاہتا ہے کہ انسان کسی نہ کسی طرح جہنم میں پہنچ جائے اسی لیے ایسے خیالات جس سے انسان خود کشی کا سوچنے لگے وہ پیدا کرتا ہے۔ حالانکہ خود کشی سراسر حرام ہے اور ایسے فاسد خیالات کی بنیاد پرہوتو اور بھی زیادہ سخت گناہ کی بات ہے لہذا ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں ورنہ دنیاوآخرت دونوں جگہ نہ صرف رسوائی ہوگی بلکہ سخت عذاب بھی ہوگا۔

ان شیطانی خیالات سے زیادہ پریشان نہ ہوں  قرآن وسنت میں اس کا علاج موجود ہے۔ سب سے پہلے تو ایسے خیالات کی وجوہات تلاش کیجیے کہیں  بدنظری تو نہیں ہورہی؟ حرام مال تو کھانے میں نہیں آرہا؟

کافروں اور بے دین لوگوں کی تحریریں یا ان کی بنائی ہوئی فلمیں ڈرامے تو نہیں دیکھ رہیں؟

کسی بے دین شخص سے دوستی تو نہیں؟ اگر ایسی کوئی بات ہے تو اس سے پہلے چھٹکارہ حاصل کیجیے!  اللہ تعالی کی قدرت میں غوروفکر اور تدبر سے کام لیجیے،کسی اللہ والے  سے ذکر واصلاح کا تعلق قائم کیجیے  اپنے شبہات ان کے سامنے پیش کیجیے  جمعہ جمعہ سورۃ الکہف کی تلاوت کی عادت ڈالیے!

اس کے علاوہ ہرنماز کے بعد درج ذیل وظیفہ  بھی سات مرتبہ پڑھ لیا کریں:

أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ  وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَنْ يَحْضُرُونِ} (المؤمنون: 97، 98)

ان شاءاللہ! ان چیزوں پر عمل کی برکت سے شیطانی وساوس سے نجات مل جائےگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں