نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ میں طب کے حوالے سے قیمتی ہدایات ملتی ہیں ۔یہ ایسی ہدایات ہیں جو ہردور میں دنیا کے لیے مشعل ِ راہ بنیں۔آپ ﷺ نے کئی امراض کے علاج بھی تجویز کیے ہیں۔امراض کے علاج کے حوالے سے اتنی بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ موسم،آب وہوا،خطہ ، بیماری کی نوعیت ، طریقۂ استعمال اور انسانی مزاج کے لحاظ سے علاج میں فرق آتا ہے۔اس لیے ان نسخوں کو استعمال میں لانے سے پہلےماہر طبیب سے مشورہ ضرور کرلیا جائے۔
پہلے ہدایات ملاحظہ کریں، اس کے بعد علاج۔
ہدایات:
۱۔ ہربیماری قابل علاج ہے:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :’’اللہ رب العزت نے دنیا میں کوئی بیماری ایسی نہیں اتاری جس کی دوا ہو۔‘‘(مرقاۃ)
۲۔بیماریوں کا مرکز :
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ” انسان کے جسم میں معدہ تالاب کی مانند ہے ،پورے جسم کی رگیں معدے تک پہنچتی ہیں ۔جب معدہ صحت مند ہوتا ہے تو رگیں پورے جسم میں صحت اور تندرستی کو منتقل کرتی ہیں اور جب معدہ بیمارپڑجاتاہے تو رگیں بیماری کو پورے جسم میں پہنچادیتی ہیں ۔‘‘(مرقاۃ)
۳۔کیا ایک کی بیماری دوسرے کو لگ سکتی ہے؟
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ” کوئی بیماری ایک مریض سےدوسرےکو نہیں لگتی۔مسند احمد میں ہے ایک آدمی آپ ﷺسے سوال کیا : ” اے اللہ کے رسول ! ہم خارش زدہ بکری خرید تے ہیں اسے بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑتے ہیں تو سب بکریاں خارش زدہ ہوجاتی ہیں ؟ آپ ﷺ نے جواب میں فرمایا : اگر یہی بات ہے تو پہلی بکری کو کس نے خارش زدہ کیا”۔(مرقاۃ)
۴۔کسی جگہ وبا پھیل جائے تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
رسول اکرم ﷺنے فرمایا : ’’ جب تمہیں کسی علاقے کےبارے میں معلوم ہوکہ وہاں طاعون پھیل گیا ہے تواس علاقے میں نہ آجاؤ۔اور جب طاعون کی وباایسے علاقے میں پھیل جائے جہاں تم اس وقت موجود ہو تو اس علاقے نہ نکلو۔‘‘(مشکاۃ)
۵۔جعلی ڈاکٹر کی سزا :
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس آدمی نے علم طب حاصل کیے بغیر لوگوں کا علاج کیا تو نفع نقصان کاوبال اسی پر ہے “۔
۶۔شدید مجبوری میں حرام اشیا سے علاج:
حضرت انس رضی اللہ تعالی نے فرمایا : مدینہ منورہ میں چند لوگوں کے پیٹ خراب ہوگئے ۔رسول اکرم ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ مدینے کے مضافات میں اونٹوں کے چرواہوں کے پاس جائیں اور اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیئیں ۔(مشکوۃ)
انہیں اس کا حکم اس لیے دیا گیا کہ اس بیماری کا اس کے علاوہ کوئی علاج نہ تھا۔
۷۔کیا طبیب مریض دیکھنے کی فیس لے سکتا ہے؟
رسول اکرم ﷺ نے ایک مرتبہ پچھنے لگوائے اور حجام کو اس کی اجرت دی ۔(مرقاۃ)
۸۔بیماری رحمت ہے یا عذاب؟
ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں :”میں آپ ﷺ کے پاس آیا دیکھا کہ آپ بخار کی تکلیف میں مبتلا ہیں ،میں نے آپ ﷺ کو ہاتھ لگایا تو کہا : اے اللہ کے رسول ﷺ آپ کو بہت سخت بخار ہے “۔آپ ﷺ نے جواب دیا : ” جی ہاں دو آدمیوں کے برابر مجھے بخار ہے “۔ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا: ” تو کیا آپ کے لیے دو اجر ہیں “؟آپ ﷺ نے فرمایا : ” جی ہاں کوئی مسلمان جب کسی تکلیف یا بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تواللہ رب العزت اس کے گناہ ایسے جھاڑتے ہیں جیسے موسم خزاں میں درخت اپنے پتے جھاڑدیتے ہیں “۔) فتح الباري لابن حجر:10/ 126)
بیماریاں اور ان کا علاج
شہد:
پیچش اور متعدد امراض کاعلاج اس سے وابستہ ہے۔مہینے میں ایک بار شہد استعمال کیا جائے تو جادو کا اثر نہیں ہوتا۔(ابن ماجہ)
کھجور:
کھجور قوت بخش ہے۔سحردور کرتی ہے۔دل کی بیماریوں کے لیے عجوہ کھجور مفید ہے۔
حجامہ:
فاسد خون بیماریاں پیدا کرتا ہے۔ حجامہ کرانے سے یہ فاسد خون نکل جاتا ہے،اس طرح انسان کئی بیماریوں سے بچ جاتا ہے۔حجامہ ستر(۷۰) بیماریوں کا علاج ہے۔
کلونجی:
کلونجی کو خاص طریقوں سے استعمال کیا جائے تو لاتعداد بیماریوں کا علاج کیا جاسکتا ہے۔آپ ﷺ نے فرمایا : ’’ کلونجی میں موت کے علاوہ ہربیماری کی شفاء ہے ۔‘‘
باہر چرنے والی گائے کا دودھ:
آپ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالی نے ہر بیماری کے ساتھ اس کا علاج بھی اتارا ہے ،تم گائے کادودھ پیاکرو کیونکہ وہ ہر قسم کے درخت سے چر تی ہے “۔(اسنادہ صحیح)
مکھیوں کے جراثیم کی کاٹ:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جب مکھی تم میں سے کسی کے برتن میں گر جائے تو پوری مکھی کو اس میں ڈبو دو ،پھر اسے باہر پھینک دو ،کیونکہ اس کے ایک پر میں شفاہے اور دوسرے میں بیماری ہے “۔(فتح الباری)
بہتے خون کو روکنا:
جب رسول اکرم ﷺ کو غزوہ احد میں زخم آئے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک چٹائی اٹھائی اسے جلایا،اس کی راکھ آپ ﷺ کے زخم پر لگادی ،تو خون تھم گیا ۔(بخاری)
بچھو کا زہر:
ایک بار نماز کے دوران آپ ﷺ کو بچھو نے ڈس لیا۔آپ ﷺ نے نمک اور پانی منگواکر برتن میں ڈالا ،پھر اس آمیزے کو اپنی انگلی کے متاثرہ حصے پر ڈال کر مساج کرتے اور معوذتین (قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس)پڑھ کر دم کرتے رہے۔
کھمبی:
ارشاد نبویﷺ ہے:’’کھمبی ‘‘ کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی کہتے ہیں :” میں نے تین یا پانچ یا سات کھمبیاں لیں انہیں نچوڑکر شیشی میں محفوظ کیا اور اپنی نابینا باندی کو اسے سرمے کے ساتھ ملاکر استعمال کرایا تو اس کی بینائی لوٹ آئی “۔(مرقاۃ)
مہندی:
آپ ﷺ کے پاس جو آدمی بھی سردرد کی شکایت کرتا تو آپ ﷺ اسے حجامہ لگوانے کا کہتے اور جب کوئی پاؤں درد کی شکایت کرتا تو اسے خضاب لگانے کا مشورہ دیتے ۔(مرقاۃ)
اثمد سرمہ:
آپ ﷺ نے فرمایا : اثمد سرمہ لگاؤ یہ نظر تیز کرتااور بالوں کو اگاتاہے ۔ مرقاۃ)
پانی:
بخار کا علاج یہ ہے کہ اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔(اس سے مراد ہیٹ اسٹروک اور اس صنف کے دوسرے بخار ہیں۔)(مرقاۃ)
تلبینہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا مریض کو مردے کے غم میں نڈھال انسان کو تلبینہ(آٹے کا چھان،دودھ اور شہد سے بناہوا سوپ )تناول کرنے کا کہاکرتی تھیں اور فرمایا کرتی تھیں : میں رسول اکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ : ” تلبینہ دل کے مریض کو راحت پہنچاتا اور غم کو زائل کرتا ہے “۔(مرقاۃ)
آگ سے داغنا:
ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں : “شفاء میں تین چیزوں میں ہے : شہد کے شربت میں یا حجامہ میں یا آگ کے ساتھ داغنے میں ،لیکن میں اپنی امت کو داغ نے سے منع کرتاہوں “۔(مرقاۃ)
نمونیا:
آپ ﷺ “ذات الجنب ” بیماری کا نسخہ تیل اور زعفران بتاتے تھے۔(مرقاۃ)
ریشمی لباس:
رسول اکرم ﷺ نے حضرت زبیر بن العوام اور عبد الرحمن بن عوف کو خارش کی تکلیف کی وجہ سے ریشمی قمیص پہننے کی اجازت دی۔(ابن ماجہ)
کشمش:
بہترین غذا کشمش ہے پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے ،تھکاوٹ کو دور کرتی ہے ،غصے کو بجھاتی ہے ،منہ کی خوشبو کو پاکیزہ بناتی ہے ،بلغم کو زائل کرتی ہے اور رنگ کو صاف کرتی ہے ۔(جامع الاحادیث)
سفرجل(بہی):
طلحہ بن عبید اللہ کہتے ہیں میں آپ ﷺ کے پاس آیا آپ ﷺ کے ہاتھ میں سفرجل تھا ۔آپ ﷺ نے وہ میری طرف پھینکتے ہوئے فرمایا :” اے ابو محمد ” اسے لے لو ،یہ دل کو راحت پہنچاتاہے “
کدو:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : کدو کو اپنے اوپر لازم پکڑو ،یہ عقل میں اضافہ کرتاہے اور دماغ کو بڑھاتاہے ۔
نکاح:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :” اے نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو نکاح کی طاقت رکھتاہے تو وہ نکاح کرے،نکاح کرنا نظریں جھکانے اور شرم گاہ زیادہ پاکیزہ رکھنے کا ذریعہ ہے ۔اور تم میں سے جو نکاح پر قادر نہیں اسے چاہیے روزے رکھے ،اس سے شہوت ختم ہوتی ہے۔(مرقاۃ)
بیوی سے جماع:
جب تم میں سے کوئی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اس کے دل میں جگہ بنالے تو اسے چاہیےکہ اپنی بیوی کے پاس جائے اس سے جماع کرے ایسا کرنے سے اس کے دل وہ وسوسے جو اجنبی عورت کو دیکھنے سے پیدا ہوئے تھے جاتے رہیں گے۔ایک دوسری روایت میں ہے :بے شک تمہاری بیوی کے پاس بھی وہ سب کچھ ہے جو اجنبیہ کے پاس ہے ۔(مرقاۃ)
قرآن:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : شفا دینے والی دو چیزوں کو لازم پکڑو: شہد اور قرآن۔(مرقاۃ)
رقیہ شرعیہ:
عمرو بن حزم کے خاندان کے کچھ لوگوں نے اپنے “دم ” کے الفاظ آپ ﷺ کے سامنے پڑھے تو آپ ﷺ نے فرمایا :” ان کلمات میں کوئی مضائقہ نہیں ،تم میں سے جو شخص اپنے بھائی کو جتنا نفع پہنچاسکتا ہے تو وہ پہنچائے ۔(مرقاۃ)
تبرکات انبیاء:
عثمان بن عبداللہ بن وہب کہتے ہیں مجھے گھر والوں نے ام سلمۃ رضی اللہ تعالی عنہا کے پاس پانی کا ایک پیالہ دے کر بھیجا ۔صورت حال یہ تھی کہ کسی بھی انسان کو نظرلگ جاتی یا کوئی بیماری لاحق ہوتی توحضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا کے پاس اپنا ٹب بھیجتا ،تو آپ رضی اللہ تعالی عنہا موئے مبارک گھنٹی نما چاندی کی ڈبیہ سے نکال کر پانی ٹب میں اسے حرکت دیتیں،پھر مریض آدمی اس پانی کو پی لیتا۔راوی عثمان بن عبد اللہ کہتے ہیں میں نے ڈبیہ میں دیکھا تو چند سرخ رنگ کے بال اس میں تھے ۔(مرقاۃ)
جس کی نظر لگی ہے اس کے غسل کا پانی:
حضرت عامربن ربیعہ نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہما کو غسل کرتے ہوئے دیکھاتو انہیں نظر لگ گئی جس سے ان کی حالت بہت عجیب ہوگئی۔آپ ﷺ نے فرمایا:” تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کیوں قتل کرتاہے ؟تم نے اس کے لیے برکت کی دعا کیوں نہ کی ؟اب اس کے لیے غسل کرو”۔تو حضرت عامر نے سہل کے لیے اپناچہرہ ،دونوں ہاتھ کہنیوں تک ،گھٹنے ،پاؤں کے دونوں اطراف اور ازار کے اندر کا حصہ ایک پیالہ میں دھویا۔پھر وہ پانی حضرت سہل پر انڈیلا گیا تو وہ لوگوں کے ساتھ چلنا شروع ہوگئے گویا انہیں کچھ ہوا ہی نہ تھا۔(مشکوۃ)
آب زمزم:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :” روئے زمین پر سب سے بہترین پانی زمزم ہے کہ اس میں غذائیت بھی ہے اور بیماریوں سے شفاء بھی”۔(الجامع الصحیح للسنن والمسانید)
تعوذ پڑھ کر تین با تھو تھو کردے:
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :” اچھا خواب اللہ تعالی کی طر ف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی جانب سے ،جب تم میں سے کوئی خواب میں ناپسندیدہ چیز کو دیکھے بیدار ہوتے وقت تین بار تھوکے اور اس خواب کے شر سے اللہ کی پناہ چاہے تو اسے وہ نقصان نہیں دے گا”۔
راوی ابو سلمۃ کہتے ہیں :” اگر میں خواب کو اپنے اوپر پہاڑ سے زیادہ بوجھل دیکھتاہوں تو اس حدیث کے بعد میں اس کی پرواہ نہیں کرتا”۔(مرقاۃ)