انڈر انوائس بل کا استعمال

 فتویٰ نمبر:620

دارالافتاء برا ئے تجارتی و مالیاتی امور

سوال:

ہم چمڑا تیار کرنے والی مشینوں کی امپورٹ میں بطور کمیشن ایجنٹ کام کرتے ہیں۔ بیرون ملک قابل فروخت نئی یا استعمال شدہ مشین کی تصاویر قیمت اور مشین کی کارکردگی سے ہم پاکستانی خریدار کو آگاہ کرتے ہیں اور خریدار کی خواہش کے مطابق فروخت کنندہ سے اس کا سودا طے کراتے ہیں۔ فریقین کا سودا طے ہو جانے پر خریدار فروخت کنندہ کو اس کی شرائط کے مطابق رقم کی ادائیگی کرتا ہے اور اپنے نام پر مشین امپورٹ کر لیتا ہے۔ فروخت کنندہ سے ہم کمیشن لیتے ہیں۔

امپورٹ میں عام طور پر یہ ہوتا کہ اگر امپورٹر نے کوئی چیز 100 روپے کی خریدی ہے اور وہ کسٹم حکام کو اس کی قیمت 100 ہی ڈیکلیر کرتا ہے تو کسٹم حکام اس کی ڈیکلیریشن کو نہیں مانتے اور اس قیمت کو 25 یا 50 اور بعض اوقات 100 فیصد تک بڑھا کر اس پر کسٹم ڈیوٹی اور دیگر واجبات وصول کرتے ہیں۔ تاہم بعض اوقات ایسا نہیں بھی ہوتا اور ڈیکلیر کی گئی قیمت مان بھی لی جاتی ہے۔

مشینوں کے خریدار ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ ہم فروخت کنندہ سے کم قیمت کی انوائس / بل ایشو کرادیں تاکہ اس پر کسٹم حکام اضافہ بھی کریں تو انہیں نقصان نہ ہو اور اگر وہ اضافہ نہ کریں تو ان کی بچت ہو جائے۔ اس عمل کو انڈر انوائسنگ کہا جاتا ہے۔

اس طرح کسٹم سے مال کلیئر کروانے پر انڈر انوائسنگ ہو یا نہ ہو بہر صورت کسٹم حکام کو کم یا زیادہ بھتہ دینا پڑتا ہے۔ براہ کرم ہماری رہنمائی فرمادیں کہ انڈر انوائسنگ کے لیے خریدار کی مدد کرنے کی ہمیں شرعاً اجازت ہے یا نہیں اور کسٹم کلیئرنس میں جو بھتہ دینا پڑتا ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ براہ کرم دونوں صورتوں میں رخصت و عزیمت کا راستہ متعین فرمادیں۔ (ایم شفیق، گلبرگ، لاہور)

جواب:

جتنے کی کوئی چیز خریدی ہے عام حالات میں بل میں اتنی قیمت لکھنا ہی ضروری ہے، اس سے کم لکھنا خلاف واقع بات ہے۔ عام حالات میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں، البتہ بوقت ضرورت شدید انوائس بل بتاتے وقت چیز کی قیمت 100 کے بجائے 80 لکھنے کی اس شرط کے ساتھ گنجائش ہے کہ 100 روپے کی صراحتاً نفی نہ کی جائے۔ اس لیے کہ 100 روپے میں 80 یقیناً موجود ہیں۔

عزیمت اس میں ہے کہ ایسی صورت بھی اختیار نہ کی جائے، البتہ مجبوری کی حالت میں رخصت پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

نوٹ: مذکورہ گنجائش اس صورت میں ہے جب کسٹم حکام اصل قیمت کو تسلیم نہ کریں بلکہ زیادہ قیمت لگائیں یا ناجائز بھتہ وصول کریں۔ اگر وہ تسلیم کریں اور زیادہ قیمت نہ لگائیں یا مال چھڑانے کے لیے ناجائز بھتہ وصول نہ کریں تو اس صورت میں انڈر انوائس بل استعمال جائز نہیں، بغیر ضرورت خلاف واقع بات کہنے کا گناہ ہوگا، گزشتہ پر توبہ و استغفار اور آئندہ اجتناب لازم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں