عصر کی نماز مثل اول میں پڑھنا جائز ہے یا نہیں

سوال:بسااوقات ہمیں سفر پرجاناہوتاہے ٹرین کاٹائم ہی عصرکی نماز کے وقت ہوتاہے  اور گھر سے اسٹیشن تک  کاراستہ ہے اگرراستے میں روکیں توٹرین نکل جائے گی توکیا ہم گھر میں نکلنے سے پہلے عصرکی نماز مثل اول  میں پڑھ سکتے ہیں  یاوقت آنے پردوبارہ دہرانی پڑھےگی؟

فتویٰ نمبر:317

الجواب حامداًومصلیاً

صورتِ مسئولہ اگرمذکورہ شخص کو واقعۃً مثل ثانی تک انتظار کرنے میں اس بات کاخطرہ ہے کہ اسکی نماز عصرقضاءہوجائےگی توایسی صورت میں حضراتِ صاحبین  رحمھم اللہ کے مذہب پرعمل کرتے ہوئے مثل اول کے بعد نمازعصرپڑھنے کی گنجائش ہے،پھر قضاءکرنے کی ضرورت نہیں۔       

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (1 / 359)

(وَوَقْتُ الظُّهْرِ مِنْ زَوَالِهِ) أَيْ مَيْلِ ذُكَاءَ عَنْ كَبِدِ السَّمَاءِ (إلَى بُلُوغِ الظِّلِّ مِثْلَيْهِ) وَعَنْهُ مِثْلَهُ، وَهُوَ قَوْلُهُمَا وَزُفَرَ وَالْأَئِمَّةِ الثَّلَاثَةِ. قَالَ الْإِمَامُ الطَّحَاوِيُّ: وَبِهِ نَأْخُذُ. وَفِي غُرَرِ الْأَذْكَارِ: وَهُوَ الْمَأْخُوذُ بِهِ. وَفِي الْبُرْهَانِ: وَهُوَ الْأَظْهَرُ. لِبَيَانِ جِبْرِيلَ. وَهُوَ نَصٌّ فِي الْبَابِ. وَفِي الْفَيْضِ: وَعَلَيْهِ عَمَلُ النَّاسِ الْيَوْمَ وَبِهِ يُفْتَى (سِوَى فَيْءٍ)

اپنا تبصرہ بھیجیں