عورت کا اعتکاف

(1) سب سے پہلے یہ جاننا ضروی ہے کہ عورت بھی اعتکاف کر سکتی ہے  لیکن عورت کے لیے مسجد میں اعتکاف کرنا مکروہ ہے اس لیے وہ گھر میں اعتکاف کرے گی
(2) اعتکاف کے لیے چونکہ مسجد ضروری ہے اس لیے عورت کو چاہیے کہ اگر گھر میں کوئی جگہ مسجد کے لیے مقرر نہ ہو تو سب سے پہلے گھر میں کسی جگہ کو مسجد کی نیت سے نماز کے لیے مقرر کریں پھر بیسویں روزہ کو سورج غروب ہونے سے پہلے اس جگہ میں سنت اعتکاف کی نیت سے داخل ہوں۔اور پردے لٹکا کر اعتکاف کرنا بہتر ہے تاکہ یکسوئی حاصل ہو-
(3) اعتکاف کی حالت میں عورت اسی جگہ کھائے، پیئے اور سوئے صرف وضوء اور قضائے حاجت کے لیے باہر آئے اورواش روم جاتے ہوئے محرم افراد اور ماں بہن سے اپنا منہ چھپانے کی ضرورت نہیں بس خاموشی سے جائے اور اپنی ضرورت پوری کر کے فوراًواپس آئے۔اور اس کے علاوہ گھر کے کسی کام کے لیے اعتکاف کی جگہ سے باہر آنے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔
(4) اعتکاف کرنے والی عورت اعتکاف کی جگہ میں رہتے ہوئے اگر گھر کے کسی کام کی ہدایت دے تو یہ جائز ہے۔البتہ بہتر یہ ہے کہ پہلے سے کسی کوگھر کے کاموں کے مقررکرے تاکہ اعتکاف میں یکسوئی حاصل ہو۔
(5) اگر گھر میں کوئے کھانا پکانے والا نا ہو تو اعتکاف کی جگہ میں پہلے سے کھانے پینے کا سامان رکھ کر اپنے لیے کھانا پکا سکتی ہے لیکن اعتکاف کی جگہ سے باہر نہیں آسکتی
(6)صرف ٹھنڈک حاصل کرنے کی نیت سے نہانے کے لیے اعتکاف کی جگہ سے باہر آنے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا اس لیے اعتکاف کی جگہ میں ہی کوئی بڑاٹپ رکھ کر اس میں نہا لیا جائے۔
(7)گھر کے دوسرے افراد اعتکاف والی عورت کے ساتھ اعتکاف کی جگہ میں افطاری کر سکتے ہیں لیکن اعتکاف والی عورت افطار کے لیے باہر ہیں نہیں آ سکتی۔
(8)اگر کسی عورت کو دوران اعتکاف حیض آجائے تو اسکا اعتکاف ٹوٹ جائے گا ۔اور صرف ایک دن کے اعتکاف کی قضاء واجب ہے۔اور قضاء کرتے وقت روزہ بھی رکھے کیوں کے روزے کے بغیر قضاء صحیح نہیں ہو گی۔
(9)شادی شدہ عورت خاوند کی اجازت کے بغیر اعتکاف نا کرے۔اور اگر خاوند منع کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔ لیکن جب ایک دفعہ اجازت دے دی تو اب منع نہیں کرسکتا۔
(10)جب خاوند نے اجازت دے دی تو اب اس کے لیے بیوی کے ساتھ ہمبستری کرنا بوس کنار کرنا جائز نہیں اور نا ہی ہمبستری کی نیت سے داخل ہونا جائز ہے۔تاہم اگر ہمبستری کر لی تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا اور دوسری باتوں سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا البتہ گناہ ضروری ہوگا۔
(11)عید کا چاند نظر آنے کے بعد اعتکاف ختم ہوجائے گا اس کے بعد اگر اعتکاف کی جگہ سے باہر آنا چاہے تو آسکتی ہے
(12)اعتکاف کی قضاء :
اگر اعتکاف فاسد ہو جائے (مرد ہویا عورت )تو ان پرصرف ایک دن کی قضاء واجب ہوگی چاہے رمضان ہی میں کرلیں یا بعد میں البتہ دوسرے دنوں میں اعتکا ف کی قضاء کے ساتھ روزہ بھی ضروری ہے۔کسی بھی دن غروب سے پہلے کرلیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں