ایام حیض میں تفسیر کی کتب کوہاتھ لگانے کا حکم

سوال:ایام حیض میں تفسیر وغیرہ کی کتب گلوز پہن کر لے سکتے؟

الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً

حالتِ حیض میں تفسیر کی کتابیں (جن میں تفسیر کا حصہ زیادہ ہے) چھونے کی گنجائش ہے؛ لیکن جہاں قرآنی آیات لکھی ہیں، ان پر ہاتھ لگا نے سے احتراز کیا جائے پہنے ہوئے کپڑے مثلاً کرتے کی آستین یا دامن یا دوپٹے کی آنچل یا دستانے وغیرہ سے چھونا بھی جائز نہیں اور اگر کپڑا بدن پر پہنا ہوا نہ ہو بلکہ الگ ہو جیسے رومال وغیرہ تو اس سے چھونا یا پکڑ کر اٹھانا و کھولنا جائز ہے۔

أخرج مالک عن عبد اللّٰہ بن أبي بکر بن حزم أن في الکتاب الذي کتبہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لعمرو بن حزم أن لا یمس القرآن إلا طاہرا۔ (الموطأ لإمام مالک، کتاب القرآن، باب الأمر بالوضوء لمن مس القرآن ۱۵۳ رقم: ۱)

وکذا کتب التفسیر لا یجوز مس موضع القرآن منہا ولہ أن یمس غیرہ (رسائل ابن عابدین ۱؍۱۱۳)

وَاللہ اَعْلَمُ

اپنا تبصرہ بھیجیں