بلی کے خریدوفروخت کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:51

سوال:بلی کی خریدوفروخت کا کیا حکم ہے ؟

 جواب : جمہور صحابہ وتابعین  اور ائمہ اربعہ رحمہم اللہ  کے نزدیک  بلی کی خرید وفروخت جائز ہے اور جس حدیث سے بلی کی خرید وفروخت کی ممانعت معلوم  ہوتی ہے  اس کی سب سے  بہترین توجیہ یہ ہے کہ وہ کراہت  تنزیہی پر محمول  ہے لہذا سوال میں ذکر کردہ  بلیوں کی خریدوفروخت کی  شرعاً گنجائش ہے ۔

صحیح مسلم ۔ ( برقم 2933 )

وفی تکملۃ فتح  الملھم ( 1/534 )

ردالمختار ۔ ( 19/278)

بدائع الصنائع۔ ( 5/142)

المجموع ۔ (9/229)

الموسوعۃ الفقھیہ الکویتیہ ۔ ( 42/266)

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں