بوسکی کپڑے کے متعلق  فتویٰ

فتویٰ نمبر:10

الجواب حامداومصلیاً

واضح رہے کہ ہمارے علم کے مطابق آج کل بازاروں میں جو بوسکی کپڑے دستیاب  ہیں وہ عام طور پر مصنوعی ریشم سے بنے ہوئے ہوتے  ہیں ،لہذا مردوں کے لیے اس کا استعمال کرنا جائز ہے  بشرطیکہ اس میں عورتوں کے ساتھ مشابہت نہ ہو۔ تاہم اگر کوئی کپڑ ا اصلی ریشم کا بناہواہواوراس کا تاناصرف اصلی ریشم کا ہو  تب بھی مردوں  کے لیے اس  کے استعمال کی  گنجائش ہے  البتہ اگر کسی کپڑے  کاصرف بانا  اصلی ریشم  کا ہو یا تانااور بانا دونوں اصلی  ریشم کا ہو تواس کا استعمال  مردوں کے  لیے حرام ہے لیکن عورتوں کے لیے ہر قسم کی ریشمی کپڑےکا استعمال جائز ہے۔ ( ماخذہ التبویب : 97/1377)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء دارالعلوم  کراچی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ   پی ڈی ایف فائل  میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/551585795210670/

اپنا تبصرہ بھیجیں