نبیوں کو کون سی زبان میں تعلیم دے کر بھیجا گیا؟ ( سورۃ ابراہیم )

تعلیم قومی زبان میں نبیوں کواللہ تعالی نے انہی کی زبان دے کر بھیجا اس سے تعلیم کااصول معلوم ہوتا ہے کہ وہ تعلیم زیادہ مفید اور مؤثر ہوگی جو قوم کی مادری اور قومی زبان میں ہو۔ وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَسُولٍ إِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُمْ [إبراهيم: 4] ( از گلدستہ قرآن)

سورہ ابراہیم میں عقائد کا ذکر

عقائد وجود خداوندی ،توحید، رسالت، قیامت کےعقائد کے ساتھ ساتھ حیات برزخی کی طرف بھی اشارہ دیاگیا ہے کہ مرنے کے بعد قبر میں انسان سے سوالات ہوتے ہیں ان کادرست جواب وہی دے سکے گاجو کلمۂ توحید پر قائم رہے گا۔{يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ} [إبراهيم: 27] متواتر مزید پڑھیں

سورۃ ابراہیم میں ذکر کردہ مضمون کا خلاصہ

خلاصہ مضامین دوسری مکی سورتوں کی طرح اس سورت کا موضوع بھی اسلام کے بنیادی عقائدتوحید،رسالت، آخرت کا اثبات اور ان کا انکار کرنے کے خوفناک نتائج پر تنبیہ ہے۔ آیت نمبر 42 تا آیت نمبر 50 میں قیامت کےمناظر بیان کیے گئے ہیں۔( إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَار۔۔۔۔۔۔ سَرَابِيلُهُمْ مِنْ قَطِرَانٍ وَتَغْشَى وُجُوهَهُمُ مزید پڑھیں

سورۃ ابراہیم ، اعداد وشمار ، مرکزی موضوع

اعدادوشمار: سورہ ابراہیم مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے چودھویں اور ترتیب نزولی کے اعتبار سے72 ویں نمبر کی سورت ہے۔یہ سورت 7 رکوع 52آیات 831 کلمات اور3461 حروف پرمشتمل ہے ۔ زمانہ نزول: یہ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ۔صرف آیت نمبر28،29 کے بارے میں بعض حضرات کی رائے ہے کہ یہ مدینہ میں مزید پڑھیں

سائنس ( سورۃ الرعد)

1۔آسمان کے ستون ایسے نہیں جو نظر آئیں اس کامطلب یہ ہے کہ نظر نہ آنے والے ستون موجود ہیں ،جسے اہل علم کشش ثقل سے تعبیر کرتے ہیں۔( اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا) ( الرعد: 2) 2۔نباتات میں نرومادہ جوڑے ہوتے ہیں ۔کسی زمانے میں سائنس کو یہ بات معلوم نہ تھی مزید پڑھیں

عقل مندوں کی نشانیاں ( سورۃ الرعد)

آیت نمبر 19 تا 22 میں عقل مندوں کی 8 نشانیاں بتائی گئی ہیں کہ وہ : 1۔اللہ سے ڈرتے ہیں۔ 2۔آخرت کے دن حساب کتاب سے ڈرتے ہیں۔ 3۔نمازکے پابند ہوتے ہیں۔ 4۔اللہ کی راہ میں موقع بموقع خرچ کرتے رہتے ہیں۔ 5۔وعدے کی پاسداری کرتے ہیں،وعدہ توڑتے نہیں۔ 6۔رشتے ناطے توڑتے نہیں ،جوڑتے مزید پڑھیں

اخلاقیات وآداب ( سورۃ الرعد)

ذکر اللہ سے سکون قلب حاصل ہوتا ہے۔{الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ} [الرعد: 28] ( از گلدستہ قرآن)

تقدیرکی قسمیں ( سورۃ الرعد)

توحید، رسالت، قیامت کےعقائد کے ساتھ ساتھ تقدیر کی دوقسموں کی طرف بھی اشارہ دیاگیا ہے :تقدیر مبرم اور تقدیر معلق۔{يَمْحُو اللَّهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ وَعِنْدَهُ أُمُّ الْكِتَابِ} [الرعد: 39] ( گلدستہ قرآن)

سورۃ الرعد میں اعتراضات کا جواب

1۔مشرکین مکہ مختلف فرمائشی معجزات کامطالبہ کرتے رہتے تھے، مثلا: کہتے کہ مکہ کے پہاڑ ہٹادیے جائیں،یہاں ندیاں نہریں نکل آئیں، پرانے بزرگوں کو زندہ کردیا جائے ،نبی کے ساتھ سونے کا گھر ہونا چاہیے، نبی کے آگے پیچھے فرشتے نظر آنے چاہییں،آسمان میں ہماری نظروں کے سامنے چڑھیں وغیرہ،اس کاجواب دیا گیا کہ پہلے مزید پڑھیں

سورۃ الرعد اعدادوشمار زمانہ نزول ومرکزی موضوع

اعدادوشمار: سورہ رعد مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے تیرھویں سورت ہے۔یہ سورت 6 رکوع 43 آیات 854 کلمات اور3450 حروف پرمشتمل ہے ۔ زمانہ نزول: اس کے زمانہ نزول میں زبردست اختلاف ہے ۔بعض مفسرین اس کو مکی مانتے ہیں کیونکہ اس کے مضامین مکی سورتوں کی طرح ہیں،جبکہ بعض مفسرین نے اس کے مزید پڑھیں