سورہ ہود میں علم تعبیر کا ذکر

علم تعبیر 1۔سورج کی تعبیر باپ سے ، چاند کی تعبیر ماں سے اور ستاروں کی تعبیر بھائیوں سے دی جاسکتی ہے۔{إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ } [يوسف: 4] 2۔کسی کے سامنے سجدہ کرنے کی تعبیر اس کی سرداری کوتسلیم کرلینے سے دی جاسکتی ہے۔(ایضا) 3۔اپنے عہدے سے معزول شخص مزید پڑھیں

سورہ ہود میں عقائد کاذکر

1۔توحید اصل عقیدہ ہے لیکن اس کے باوجود دنیا کی اکثریت توحید پر قائم نہیں۔(وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلَّا وَهُمْ مُشْرِكُونَ) [يوسف: 106] 2۔انبیائے کرام انسانوں ہی میں سے آتے ہیں۔(وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ إِلَّا رِجَالًا نُوحِي إِلَيْهِمْ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى) [يوسف: 109] 3۔انبیائے کرام عالم الغیب نہیں ہوتے بلکہ جب اللہ کی مشیت ہوتی مزید پڑھیں

اصول شریعت ( سورہ ہود )

اصول شریعت 1۔یختاراھون الشرین، یعنی دومصیبتیں جمع ہوجائیں تو اہون کو اختیار کرنا چاہیے۔{رَبِّ السِّجْنُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا يَدْعُونَنِي إِلَيْهِ وَإِلَّا تَصْرِفْ عَنِّي كَيْدَهُنَّ أَصْبُ إِلَيْهِنَّ وَأَكُنْ مِنَ الْجَاهِلِينَ} [يوسف: 33] 2۔مشکل کا حل بتانا بھی علما کی ذمہ داری ہے، جیسے یوسف علیہ السلام نے قحط کا حل بھی بتایا۔{ قَالَ تَزْرَعُونَ سَبْعَ سِنِينَ مزید پڑھیں

سورہ ہود کا خلاصہ

خلاصہ مضامین اس سورت کاخلاصہ دوباتیں ہیں: 1۔ ایک تو یہ صحابہ کرام نے فرمائش کی تھی کہ کوئی مفصل واقعہ بیان کیاجائےدوسری طرف تسلی کاسامان کرنابھی مقصود تھا، اس لیے یہ سورت نازل ہوئی ۔ بعض روایات کے مطابق یہ سورت مشرکین مکہ کے سوال کاجواب ہے ۔{لَقَدْ كَانَ فِي يُوسُفَ وَإِخْوَتِهِ آيَاتٌ لِلسَّائِلِينَ} مزید پڑھیں

سورۃ یوسف میں وجہ تسمیہ فضائل

اعدادوشمار:سورہ یوسف مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے بارھویں اور نزول کی ترتیب کے لحاظ سے 53 ویں سورت ہے۔یہ سورت 12 رکوع 111 آیات ،1795 کلمات اور7125 حروف پرمشتمل ہے ۔ زمانہ نزول:یہ سورت بھی سابقہ دوسورتوں کی طرح مکہ مکرمہ کے آخری دور میں نازل ہوئی۔غالبا یہ وہ دور تھا جب قریش آپ مزید پڑھیں

سورہ ہود میں سائنس اور واقعات کا ذکر

سائنس:اللہ تعالی نے پہلے پانی کو پیدا کیا ،پھر اس پر اپنا عرش قائم کیا پھر زمین وآسمان کی تخلیق فرمائی۔{وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ } [هود: 7] واقعات:اس سورت میں حضرت نوح ،حضر ت ھود،حضر ت صالح، حضرت ابراھیم، حضرت لوط،حضرت شعیب اور حضرت موسی علیہم الصلوات مزید پڑھیں

سورہ ہود میں اخلاقیات کا ذکر

اخلاقیات: 1۔سواری پر سواری کی دعا یہ ہے: بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَحِيمٌ 2۔اوندھا سونا بری عادت ہے۔عذاب یافتہ قوموں کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ عذاب کے بعد وہ اوندھے پڑے ہوئے تھے۔}{فَأَصْبَحُوا فِي دِيَارِهِمْ جَاثِمِينَ} [هود: 94] 3۔مسلمان اور کافر آپس میں قومی اور وطنی بھائی ہوسکتے ہیں۔{وَإِلَى مزید پڑھیں

سورہ ہود میں عدالت کا ذکر

عدالت: سوچنے سمجھنے کے لیے تین دن کی مہلت مناسب مہلت ہے۔ اس کے بعد فیصلہ ہوجانا چاہیے۔مرتد کو بھی اسی وجہ سے تین دن سوچنے کاموقع دیاجاتا ہے۔{فَقَالَ تَمَتَّعُوا فِي دَارِكُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ } [هود: 65] ( از گلدستہ قرآن)

سورہ ہود میں تجارت وملازمت کا ذکر

تجارت وملازمت کاروبار کرتے ہوئے ناپ تول میں کمی کرنا،مارکیٹ کونقصان پہنچانا، ملازمت کے اوقات پورے نہ دینا،تجارت وملازمت کو خدائی اصولوں کے تابع نہ سمجھنااور ان معاملات میں خود کوآزاد سمجھنا یہ سب خلاف شریعت باتیں ہیں۔ {وَلَا تَنْقُصُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ إِنِّي أَرَاكُمْ بِخَيْرٍ وَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُحِيطٍ (84) وَيَاقَوْمِ أَوْفُوا الْمِكْيَالَ مزید پڑھیں

سورہ ہود میں دعوت وتبلیغ کا ذکر

دعوت: 1۔دعوت وتبلیغ کرنا فرض ہے چاہے لوگ مانیں یا نہ مانیں۔دعوت کے کام کو چھوڑنے سے عذاب آسکتا ہے جس سے صرف وہی بچ پائے گا جو دعوت کے کام سے وابستہ ہوں گے۔{فَلَوْلَا كَانَ مِنَ الْقُرُونِ مِنْ قَبْلِكُمْ أُولُو بَقِيَّةٍ يَنْهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِي الْأَرْضِ إِلَّا قَلِيلًا مِمَّنْ أَنْجَيْنَا مِنْهُمْ} [هود: 116] 2۔جس مزید پڑھیں