احتلام کے کپڑے بھابھی سے دھلوانے کا حکم

سوال:عرض یہ ہے کہ مجھے احتلام کی بیماری ہے جس کی وجہ سے کمزوری بہت ہو جاتی ہے یہاں تک کہ مجھ سے اپنی ایک شلوار بھی دھوئی نہیں جاتی تو میری ایک بھابھی (بھتیجی )ہے جو تقریبا ۱۸ سال کی ہے اور میری عمر ۲۳سال ہے تو میرے ناپاک کپڑے کبھی کبھار پاک کر کے دھوتی ہے اگر میری صحت ٹھیک ہو تو میں خود ہی اسے پاک کر کے دھودیتا ہوں ( اور وہ میری بھانجی اس طرح لگتی ہے کہ اس کے ابو کے والد میرے بڑے تایا تھے اور اس کا ابو میر ا بھائی لگتا ہے اور وہ رشتے میں میری بھانجی (بھتیجی )لگی  کیا اس طرح میرے لئے دھلوانا ٹھیک ہے جب کہ اور کوئی نہیں ہے جو مجھے دھو کر دے ؟

الجواب حامدا   ومصلیا

صورتِ مسؤلہ میں اپنے  ناپاک کپڑے خود ہی پاک کرنے چاہئیں  اگر فوری ہمت نہ ہو تو ٹہر کر جب طبیعت میں نشاط اور قوت آجائے اس وقت کر لئے جائیں ۔

کسی نا محرم عورت سے جب کہ وہ نوجوان بھی ہے اپنے احتلام کے کپڑے دھلوانا صحیح نہیں  اس طرح کرنا بُرے خیالات ذھنی انتشار اور گناہ میں پڑ جانے کا باعث بن سکتا ہے ۔

مزید یہ کہ اس طرح کسی دوسرے سے کپڑے پاک کرانا طبیعتِ سلیمہ کے بھی خلاف ہے،لہٰذا اس سے احتراز ہی کرنا چاہیئے اور حتی الامکان خود ہی کپڑے دھونے چاہئیں

اپنا تبصرہ بھیجیں