گابھن جانور کی قربانی

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  گابھن جانور کی قربانی درست ہے؟ اور قربانی کے بعد بچہ زندہ نکل آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟                                          فتویٰ نمبر:192                                    

جواب:  اگر حمل میں جان نہیں  پڑی  توایسی گابھن کی قربانی بغیرکراہت درست ہے اور جان پڑگئی  یا وہ ولادت کے قریب ہے تو بچے کو ضائع ہونے سے بچانا چاہیے اس لیے اس کی قربانی  مکروہ ہے، لیکن کسی نے قربانی کردی تو قربانی درست ہوجائے گی۔

(امدادالاحکام:ج4ص278،279)

اب اگراس کے پیٹ سے بچہ زندہ نکلے  تو یاتوبچے کو بھی ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کردے یا اسے یوں ہی زندہ صدقہ کردے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں