حج اسباق
احرام کی پابندیاں
تحریر: (مفتی) انس عبدالرحیم
احرام تکبیر تحریمہ کی طرح ہے۔ جس طرح نماز کے لیے تکبیر تحریمہ کہنے سے بہت سی چیزیں ناجائز ہوجاتی ہیں، حج کے لیے احرام باندھنے سے بھی بہت ساری چیزیں ناجائز ہوجاتی ہیں ۔
پابندیاں یہ ہیں:
۱۔ عطریات اورخوشبودارچیزیں استعمال نہیں کر سکتے۔ یہ پابندی مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہیں۔
لہذا احرام میں خوشبودار صابن شیمپو، خوشبودارپان،مہندی،ٹوتھ پیسٹ،خوشبودار منجن ،خوشبودار بوتل، خوشبودار دوا ،خوشبودارکریم اور کسی بھی خوشبودار مشروب سے مکمل پرہیز کریں۔ مہندی نہ لگائیں،تل یازیتون کے تیل سے پرہیزکریں،ورنہ جزا واجب ہوگی۔ البتہ پان میں لونگ ،الائچی کھانے سے جزا واجب نہیں ہوتی، اگر چہ اس میں کراہیت ہے۔اسی طرح دار چینی اور مصالحہ جات ڈال کر کھانا پکانے سے بھی جزاواجب نہیں ہوتی۔گھی،چربی،روغن بادام اور کڑوے تیل میں خوشبو نہیں اس لیے ان کا سر میں لگانا جائز ہے۔ ۔پھول سونگھنے سے جزا واجب نہیں ہوتی گو سونگھنابہتر نہیں۔
جزا کا فارمولا:
۲۔ جسم کی ساخت پر سلے ہوئے کپڑے نہیں پہن سکتے۔یہ پابندی صرف مردوں کے لیے ہے۔لہٰذا احرام میں شلوار، قمیص، بنیان، نیکر،بند جوتاجس سے پاؤں کی ابھری ہوئی تین ہڈیاں چھپ جائیں ، موزے،دستانے نہ پہنیں۔ ایک پورا دن یا ایک پوری رات ان میں سے کسی چیزکوپہنے رکھا تو دم واجب ہوگا۔مستورات کے لیے یہ سب جائز ہے۔
جزا کا فارمولا:
12 گھنٹے پہناہے تو دم واجب ہے۔اس سے کم میں صدقہ فطر کے برابر رقم صدقہ کرے۔ایک گھنٹے سے کم پہنا ہے تو ایک مٹھی گندم صدقہ کرے۔(معلم الحجاج:ص239،240)
۳۔ مرد سر اور چہرہ نہیں ڈھانک سکتے اور عورتیں چہرے پر کپڑا نہیں لگاسکتیں۔
جزا کا فارمولا:
مکمل عضویاچوتھائی عضوبارہ گھنٹے ڈھکا رہا تو دم واجب ہے۔اس سے کم میں صدقہ فطر کے برابر رقم صدقہ کرے۔(معلم الحجاج:ص243)
۴۔ بال دور نہیں کرسکتے،خواہ کسی بھی چیز سے ہو۔
( یہ پابندی مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے)۔ لہٰذا احرام میں ڈاڑھی کا خلال احتیاط سے کریں اوربالوں میں کنگھی نہ کریں ، بالوں میں بے جا کھجلی سے اجتناب کریں ! نہ اپنے بال مونڈیں نہ کسی اور کے۔ہاں! جب تمام ارکان واجبات سے فارغ ہوجائیں اور صرف حلق/قصر رہ جائے تب اپنے یاکسی اور اپنے جیسے محرم کے بال کاٹ سکتے ہیں۔
جزاکافارمولا:
اگر بال خود خود بخود ٹوٹیں تو جزا واجب نہیں ۔لیکن اگر ایک دو بال خود توڑ ے تو(ایک مٹھی گندم)یا ایک آدھ ریال صدقہ کردیں۔تین یا تین سے زائد (لیکن چوتھائی سے کم )بال توڑ لیے تو صدقہ فطر کے برابر رقم صدقہ کرنا واجب ہے ۔اور چوتھائی کے برابر بال کاٹ لیے تو دم واجب ہے۔
۵۔ اپنے بالوں سے جوں نہیں مارسکتے، نہ اسے جدا کرسکتے ہیں ( یہ پابندی بھی مردوخواتین دونوں کے لیے ہے)
جزا کا فارمولا:
ایک جوں ماری تو ایک کھجور صدقہ کردے۔دوتین ماری تو ایک مٹھی گندم صدقہ کردےتین سے زیادہ،چاہے کتنی ہی ہوں فطرے کے برابر رقم صدقہ کردے۔(معلم الحجاج:ص261)
۶۔ ناخن نہیں کاٹ سکتے۔(یہ پابندی بھی مرد وخواتین دونوں کے لیے ہے)
جزا کا فارمولا:
ایک ہاتھ یاپاؤں کے پانچوں ناخن ایک ہی مجلس میں کاٹے تو دم واجب ہوگا۔پانچ سے کم کاٹے یا ناخن جگہوں کے کاٹے تو ہر ناخن کے عوض ایک صدقۃ الفطر کے برابر رقم صدقہ کرناہوگی۔یاد رہے کہ ناخن خود سے ٹوٹ گیا یا ٹوٹ کر لٹک گیاتو اسے الگ کردینادرست ہے ،کوئی جزا واجب نہیں۔
۷۔ ازدواجی تعلق قائم نہیں کرسکتے۔بیوی کے سامنے اس کا ذکر نہیں کرسکتے، شہوت سے بوسہ نہیں لے سکتے ،نہ شہوت سے چھوسکتے ہیں۔ (یہ پابندی بھی مردو خواتین دونوں کے لیے ہے)
جزا کا فارمولا:
ان میں سے کوئی بھی کام کیا تو چاہے انزال ہو یا نہ ہو دم واجب ہوگا۔تاہم صرف خیال آنے سےیا دیکھنےسے دم واجب نہیں ہوگا۔
۸۔ واجبات حج میں سے کسی واجب کو نہیں چھوڑسکتے۔یہ پابندی بھی مرد وخواتین دونوں کے لیے ہے۔
جزا کی تفصیل:
1۔عمرے کاکوئی واجب چھوٹے تو دم واجب ہوگا، چاہے کم چھوٹا یا زیادہ۔عمرے کا طواف ناپاکی کی حالت میں کرے،چاہے ایک چکرکرے یا زیادہ یامکمل ،ہرصورت میں دم واجب ہوگا۔
2۔طواف زیارت بڑی ناپاکی کی حالت میں کرے تو بدنہ واجب ہوگا۔طواف زیارت کے علاوہ دوسرے طواف :طواف قدوم، طواف وداع اور نفلی طواف بڑی ناپاکی کی حالت میں کیا تو دم واجب ہوگا۔ان سب صورتوں میں اگر غسل کرکے اعادہ کرلیا تو دم ساقط ہوجائے گا۔
3۔طواف زیارت مکمل یا اکثر چھوٹی ناپاکی میں کرے تو دم واجب ہوگا۔طواف وداع،طواف قدوم یا نفلی طواف چھوٹی ناپاکی میں کرے تو ہر چکر پر ایک فطرے کے برابر رقم صدقہ کرنا ہوگی۔ ان سب صورتوں میں اگر وضو کرکے اعادہ کرلیا تو دم ساقط ہوجائے گا۔
4۔ حج کا واجب چھوڑدے،مثلا: سعی نہ کی،بغیرعذرطواف وداع چھوڑدیا،عرفات سے مغرب سے پہلے نکل گیا،بغیرعذرمزدلفہ میں نہیں ٹھیرا،رمی نہیں کی،ایام نحر کے بعد حلق کروایایا حرم سے باہر حلق کروایا،طواف زیارت ایام نحر کے بعد کیاتو ان سب صورتوں میں دم واجب ہوگا۔
قاعدہ کلیہ :
ممنوعات احرام میں سے کسی کا ارتکاب بلاعذرہو تو اگراس کا ارتکاب کامل طور پر ہومثلاً : تھوڑی خوشبو بڑے عضو پر لگائی یا زیادہ خوشبو کان ، ناک، آنکھ وغیرہ پر لگائی۔ سلا ہوا کپڑا بارہ گھنٹے پہنا۔ ایک ہاتھ کے تمام ناخن کاٹ دیے۔پورا یااکثر فرض یا واجب طواف بے وضو کیاتودم (بکری) دینا واجب ہے اور اگر اس کا ارتکاب ناقص طور پر ہو مثلاً: تھوڑی خوشبو ناک وغیرہ پر لگائی۔ سلا ہوا کپڑا ایک گھنٹہ پہنا۔ سر ،چہرہ چوتھائی سے کم ڈھانکا۔ایک ناخن کاٹ دیاتو صدقہ واجب ہے ۔
اور اگر ان پابندیوں میں سے کسی کا ارتکاب عذر کی وجہ سے ہو تو اس کی بھی یہی دو صورتیں ہیں کامل طور پرارتکاب کی صورت میں تین چیزوں میں سے کوئی ایک واجب ہے:
1۔ بکرا یا بکری
2۔ تین روزے
3۔ پونے دوکلو گندم یا اس کی قیمت۔
ناقص طور پر کرنے کی صورت میں دو چیزوںمیں سے کوئی ایک واجب ہے:
1۔ تین روزے
2۔ پونے دوکلو گندم یا اس کی قیمت۔
واضح رہے کہ احرام کی پابندی عذر کی وجہ سے سرزد ہوجائے یا بلاعذر، بھول کر ہو یا زبردستی کی وجہ سے ، سونے کی حالت میں ہو یا بے ہوشی کی حالت میں اور مسئلہ معلوم ہو یا نہ ہو ، ہر حالت میں جزا واجب ہوتی ہے ۔