حیوانیات

حیوانیات   (Zoology )

جانور اور پرندے  اللہ کے حکم کے مطابق معاشرہ بناکر دیتے ہیں۔ غور  کرنے سے معلوم ہوتا ہے  معاشرہ  بنانے کے بہت  سے فائدے  ہیں۔دشمن کے حملہ کرنے پر سب  مل کر مقابلہ کرتے  ہیں سب مل کر گھر چلاتے ہیں۔ اور اپنی نسل کی  نشوونما کرتے ہیں۔

 أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَنُ ۚ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ ﴿١٩﴾

کیا یہ اپنے اوپر پر کھولے ہوئے اور (کبھی کبھی) سمیٹے ہوئے (اڑنے والے) پرندوں کو نہیں دیکھتے، انہیں (اللہ) رحمٰن ہی (ہوا وفضا میں) تھامے ہوئے ہے۔ بیشک ہر چیز اس کی نگاه میں ہے۔

عربی لفظ  ام سک کا  لفظی ترجمہ 

ہاتھ میں ہاتھ دینا یا تھامنا کے ہیں۔درج بالا آیت میں  یمسکھن  سے مراد اللہ تعالیٰ اپنی قدرت سے پرندوں  کو تھامے ہوئے ہے  ۔وہ اللہ  کے بنائے ہوئے قوانین کے مطابق  چلتے ہیں۔

جدید سائنس سے یہ بات ثابت   ہوچکاہے  کہ بعض  پرندوں  میں پرواز کی بے عیب  صلاحی اور منصوبہ  بندی  ہوتی ہے ۔ موسموں کے حساب سے  وہ اپنے آشیانے  بدلتے  رہتے ہیں اور طویل سفرا ور پیچیدہ راستوں سے ہوتے ہوئے  دوسرے مقامات  پر  منتقل ہوجاتے  ہیں۔پھر موسم  بدلتے ہی واپس اپنے  پرانے مسکن  پر ٹھیک ٹھیک پہنچ جاتے ہیں ۔یہ تمام باتیں پرندوں کے دماغ میں ایک پروگرام کی شکل میں موجود ہوتی ہیں اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس پروگرام  کو  تشکیل دینے ولا یقیناً کوئی  ہے ۔

شہد کی مکھی کی مثال : وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ ۗ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ ۚ سُبْحَانَ اللَّهِ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٦٨﴾ وَرَبُّكَ يَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمْ وَمَا يُعْلِنُونَ ﴿٦٩

اور آپ کا رب جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے چن لیتا ہے، ان میں سے کسی کو کوئی اختیار نہیں اللہ ہی کے لیے پاکی ہے وه بلند تر ہے ہر اس چیز سے کہ لوگ شریک کرتے ہیں

ان کے سینے جو کچھ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر  کرتے ہیں آپ کا رب سب کچھ جانتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں