اسقاط حمل

سوال:  کیا فرماتے  ہیں علامء دین  اس عورت  کے بارے  میں  جس کا بچہ چار ماہ  کا ہو اور دوبارہ  اسکا  حمل  پھر گیا وہ دو ماہ  کا ہے  جسکی  وجہ  سے اسکا دودھ  نہیں اترتا  تو  کیا وہ  اپنا حمل  گراسکتی  ہے ؟

جواب: یہ عورت  اپنا حمل  گراسکتی  ہے  کیونکہ  استقرار حمل  کی وجہ  سے اس عورت  کا دودھ  خشک  ہوگیا ہے اور چار مہینے پہلے   اسقاط  حمل  کرانے کی گنجائش  ہے۔  اس کے بعد  نہیں۔

”  ویکرہ  ان تسعیٰ لاسقاط  حملھا وجاز بعذر   ” ( فتاویٰ  رحیمیہ  :10/190تا 191 )

اپنا تبصرہ بھیجیں