جماعت چھوٹ جائے تو نماز مسجد میں اداکرے یا گھر میں

سوال:  ایک آدمی  کہتا ہے میں نے  کسی عالم  سے سنا  ہے ۔ اگر  نماز جماعت سے  چھوٹ جائے  تو نماز گھر  میں ادا کی جائے  نہ کہ مسجد  میں اور مسجد  میں جانے  سے گویا لوگوں  کو گواہ  بنایا جارہا ہے کہ میری جماعت   چھوٹ  گئی تو  یہ جائز  ہے یا نہیں  ؟

فتویٰ نمبر:139

جواب:جو باتیں گناہ  کے دائرے  میں آتی  ہیں ۔ ان کا مسجدمیں کرنا گناہ ہے ۔ چونکہ  نماز باجماعت  ادا کرنا واجب  ہے یا سنت موکدہ  ہے ۔اس لیے نماز جماعت سے چھوڑکرمسجد میں پڑھنا گناہ ہوا ۔ لہذا اسے گھر  پر ہیں ادا کریں جیسا کہ  ” کتاب الفتاویٰ  ” میں ہے :

 ” جو باتیں گناہ  کےدائرے میں آتی ہیں ان کا مسجد  میں ادا کرنا گناہ  بالائے گناہ  ہے ۔ایسی باتیں جو دین میں مطلوب ہوں جیسے ذکر ،علمی  ، مذاکرہ ، درس، دعوتی ،بیانات اور تلاوت وغیرہ  انکو مسجد  میں کرنا مستحب ہے ” ۔ ( کتاب الفتاویٰ چوتھا حصہ  صفحہ 242 مولانا  خالد یوسف  اللہ الرحمانی )

اپنا تبصرہ بھیجیں