کفارے کے روزوں میں وقفہ آنا

کیا کوئی ایسی صورت بھی ہے کہ کفارہ کے روزے رکھتے ہوئے اگر درمیان میں وقفہ آ جائے تو پھر سے ابتدا کرنے کی بجائے باقی روزے رکھ لئے جائیں اور رہ جانے والے روزوں کی قضا کر لی جائے ؟

فتویٰ نمبر:225

الجواب بعون الملک الوھاب 

کفارے کے روزے لگاتار رکھنا ضروری ہے تھوڑے تھوڑے کر کے رکھنا درست نہیں ہے. اگر کسی وجہ سے بیچ میں ایک دو روزے نہیں رکھے تو اب پھر سے ابتدا سے روزے رکھے. ہاں جتنے روزے حیض کی وجہ سے جاتے رہے تو وہ معاف ہیں ان کے چھوٹ جانے سے کفارے میں کچھ نقصان نہیں پہنچے گا. لیکن پاک ہوتے ہی فورا روزے رکھنا شروع کر دےاور ساٹھ روزے مکمل کرے.

فلو أفطر ولو لعذر استأنف إلا لعذر الحيض (رد المحتار على الدر المختار 2/ 412)

فقط واللہ اعلم

اہلیہ ڈاکٹر رحمت اللہ 

صفہ آن لائن کورسز 

7 مارچ 2017ء

اپنا تبصرہ بھیجیں