کائنات کی تخلیق

1۔فلکیات  (Astronomy)

کائنات کی تخلیق:۔

ماہرین کے مطابق یہ کائنات  ایک عظیم  دھماکے “بگ بینگ ” سے وجود میں آئی اور پھیلتی  چلی جارہی ہے  ۔

بگ بینگ کے مطابق ابتداء میں ساری کائنات ایک بڑی کمیت کی شکل میں  تھی ۔پھر ایک دھماکہ ہوا اور کہکشائیں  وجود میں آئیں ۔کہکشائیں تقسیم ہوکر ستاروں ،سیاروں ،سورج،چاندوغیرہ  کی صورت میں آئیں ۔

وَلَمْ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاهُمَا ۖ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ ۖ أَفَلَا يُؤْمِنُونَ ﴿٣٠ ) سورۃا لانبیاء

ترجمہ : کیا کافر لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ آسمان وزمین باہم ملے جلے تھے پھر ہم نے انہیں جدا کیا اور ہر زنده چیز کو ہم نے پانی سے پیدا کیا، کیا یہ لوگ پھر بھی ایمان نہیں   لاتے ۔

وَالسَّمَاءَ بَنَيْنَاهَا بِأَيْدٍ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ ﴿٤٧﴾ ( سورۃ الذٰریات )

ترجمہ :آسمان کو ہم نے (اپنے) ہاتھوں سے بنایا ہے اور یقیناً ہم کشادگی کرنے والے ہیں۔

یہ آیات  کائنات کی وسعت پذیری پر دلالت کرتی ہے ۔

وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ ﴿٣٣) سورۃ  الانبیاء

وہی اللہ ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو پیدا کیا ہے۔ ان میں سے ہر ایک اپنے اپنے مدار میں تیرتے پھرتے ہیں

لَا الشَّمْسُ يَنبَغِي لَهَا أَن تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَلَا اللَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ ۚ وَكُلٌّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ ﴿٤٠﴾سورۃ یٰس

نہ آفتاب کی یہ مجال ہے کہ چاند کو پکڑے اور نہ رات دن پرآگے بڑھ جانے والی ہےاور سب کے سب آسمان میں تیرتے پھرتے ہیں۔

ان آیات میں سورج اور چاند کا اپنے اپنے محور میں گردش کرنے کی وضاحت  ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں