کامیاب کاروبار کے اصول

                                                                     بسم اللہ الرحمن الرحیم

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم!

امابعد!

کامیاب کاروبار کے اصول

  • کمپنی کا کوئی اچھا سانام تجویزکریں اور ایک ویجن بنالیں۔
  • شرعی اور قانونی ماہرین سے مشاورت کریں۔
  • ایگریمنٹ تحریر کریں،ممکن ہو تو معاہدہ ریکارڈ کرلیں۔تمام شرکا کے نام اور ان کے حصص کی تفصیلات طے کی جائیں۔ فیملی بزنس کی صورت میں وارثوں کی تفصیلات بھی لکھی جائیں کیونکہ دوسری نسل میں جاکرحصص کم وزیادہ ہوجاتے ہیں۔ گواہ بھی مقرر کرلیں۔
  • اکاؤنٹنگ اور حساب کتاب کا نظام معیاری رکھیں۔
  • ریزرو فنڈ رکھا جائے۔
  • کاروبار کی اونچ نیچ سے تمام شرکا کوبروقت آگاہ کیا جائےتاکہ اعتماد کی فضا بحال رہے اور فکرمندی رہے۔
  • باصلاحیت اور دیانت دار افراد کو ملازم رکھاجائے،بالخصوص سیل پرچیزنگ کا عملہ دیانت دار، سلیقہ مند رکھیں۔
  • ملازموں کے ساتھ اچھا برتاؤ رکھیں،انہیں اپنا بھائی سمجھیں،ان کے دکھ درد میں ساتھ دے کر انھیں اپنا وفادار بنائیں۔
  • شعبے بناکرذمہ داریاں تقسیم کردی جائیں۔ اس سے کاموں میں آسانیاں ہوجاتی ہیں اور دیکھ بھال کرنا آسان ہوجاتاہے،کاموں میں تکرار بھی نہیں ہوتا ۔فیملی بزنس میں ان اس اصول کا فقدان نظر آتا ہے جس کی وجہ سے کاروبار زوال کا شکار ہوجاتا ہے۔
  • مینیجمنٹ اورملکیت میں فرق سامنے رکھاجائے، ضروری نہیں کہ مالک ہی مینیجمنٹ بھی سنبھالے۔مالک اپنی جگہ مالک رہے لیکن اگر اسے مینجمنٹ سنبالنا نہیں آتی تو اس کے لیے وہ باصلاحیت مینیجمنٹ کو ہائر کرے۔
  • ایڈورٹائزنگ میں اخلاقیات کا خیال رکھیں۔جھوٹ  فحاشی اور منفی جذبات پر مبنی اشتہارات سے بچیے!
  • مختلف تربیتی ورکشاپس اٹینڈ کیجیے، اس سے سب کی صلاحیتوں اور شعور میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ تنازعات کم ہوتے ہیں۔
  • تنازعہ ہوجائے تو مختلف امور کو مختلف طریقوں سے نمٹایا جاسکتاہے:

۔ متفقہ ادارے سے فتوی حاصل کرکے

۔ثالثی کے ذریعے

۔ مصالحت کے ذریعے

۔کوئی پالیسی بناکر

کاروبار کی سیکیورٹی کے لیے

  • کاروبار کی آفر کرنے والے اسی طرح ادھارلینے والوں سےضمانتی مانگا جائے۔
  • یا رہن رکھا جائے۔
  • یاسیکیورٹی ڈپازٹ رکھا جائے۔
  • التزام بالتصدق کا معاہدہ کیا جائے۔

کاروبار کی صورتیں:

  • صنعت
  • تجارت
  • سروسز فراہمی

اسلامی  کاروبار کی شرائط:

  • ایک ہی میٹنگ میں ایجاب وقبول مکمل ہو۔تحریری پیشکش کی صورت میں قبول کی مدت بیان کی جاسکتی ہے ،اس مدت میں قبول کرنا ضروری ہوگا۔
  • فوری نافذ ہو، فیوچر سیل نہ ہو۔
  • چیزعرفا مالیت رکھتی ہو۔
  • چیز حلال ہو۔
  • حسی یاقانونی طور پر موجود ہو۔
  • ملکیت میں ہو یا مالک کی اجازت سے بیچ رہا ہو۔
  • قبضہ حاصل کرنے کے بعد بیچے۔
  • اسےحوالے کرسکتے ہوں۔
  • قیمت معلوم ہو۔
  • اس میں کوئی سودی معاملہ نہ ہو۔
  • سٹہ نہ ہو۔
  • جہالت (غرر) نہ ہو۔
  • کوئی ناجائز شرط نہ لگائی جائے۔
  • ہر معاملہ الگ کیا جائے۔

کاروبار کے اسلامی طریقے

  • عام خریدوفروخت (سیل اینڈپرچیز)
  • شرکت (پاٹنر شپ)
  • مضاربت
  • سلم
  • استصناع (مینوفکچرنگ)
  • مرابحہ
  • اجارہ (سروسز اینڈ لیزنگ)
  • شرکت متناقصہ
  • غیرسودی قرض
  • وکالت (بروکری)

 

اپنا تبصرہ بھیجیں