کیا طلاق بائن کے بعد تجدید نکاح کی صورت میں لڑکی کے ولی کا ہونا لازم ہے

فتویٰ نمبر:402

سوال:جب طلاق بائن واقع ہو جائے اور دو طلاقوں کا حق شوہر کے پاس باقی ہو اور تجدید نکاح پڑھا جائے تو لڑکی کے ولی کا ہونا لاذم ہے یا شوہر ہی اس سے پوچھ لے ؟

جواب:طلاق بائن کی صورت میں مطلقہ بیوی کو اختیار ہوتا ہے جہاں چاہے نکاح کرے اور اگر وہ دوبارہ پہلے شوہر سے ہی نکاح کرنا چاہتی ہے تو دو مرد یا ایک مرداوردو عورتوں کا گواہوں کے طور پر ہونا ضروری ہے، جسکی آسان صورت یہ اختیار کی جاسکتی ہے کہ مطلقہ دو گواہوں کے سامنے کہے کہ میں اپنا نکاح تمہارے ساتھ اتنے مہر کے عوض کرتی ہواور سابقہ شوہر کہے مجھے قبول ہے (یا اس قسم کے دیگر الفاظ) تو اس سے نکاح منعقد ہوجائے گا۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب

 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں