لے پالک کو جو کچھ ملکیت دے دیا وہ اسی کی ملکیت ہے

فتویٰ نمبر:416

ایک بچی  کسی نے ایدھی سینٹر سے لی ۔اس کا نام اریبہ رکھا۔ا  ریبہ   کے والد  جنھوں نے  ایدھی سے لی تھی   اور والدہ کا انتقال ہوگیا ہے۔ اریبہ  اپنی خالہ کے  پاس  ہے۔ جو کہ ابھی آٹھ سال کی ہوگئی ہے ۔اریبہ  کے والد جنھوں نے  گود لی تھی  اریبہ   کے لیے ایک پلاٹ، مکان  اور مکان  کے پیسے  جوکہ  چار لاکھ   تھے  اریبہ  کو مالکانہ   دے دیے تھے   جو اریبہ کی والدہ  کے دور کے  رشتہ دار لے گئے  ۔انہوں نے اریبہ کا سرٹیفیکٹ  اپنے پاس رکھ لیا۔ اور فوٹو کاپی  کروا کر ان کو دی ہے  ۔

اریبہ   کے حقیقی  ابو کے ابو اور سوتیلی ماں اور سگی ماں دونوں زندہ ہیں ۔ اب آپ سے  پوچھنا یہ ہے کہ  ۔ ان سب چیزوں  کا وارث کون ہے ۔ اریبہ  یا اریبہ کے والد کے والد یا والدہ ۔اریبہ کےوالد نے برتن وغیرہ بھی لاکر  رکھے تھے ۔

جواب :  اریبہ  کو گود  لینے والے شخص نے اریبہ کو نقدی ،مکان ، برتن  وغیرہ  کی صورت میں جو کچھ   بطور مالکان حقوق کےدیا ہے  ان سب کی مالک اریبہ ہے ۔ جب تک  اریبہ زندہ   ہے  وہی اس کی مالک  رہے گی ۔ کسی اور  کا ان چیزوں  میں شرعا  ً  کوئی حق نہیں۔ واللہ سبحانہ وتعالیٰ

  لے پالک کو جو کچھ ملکیت دے دیا وہ اسی کی ملکیت ہے” ایک تبصرہ

  1. سلام علیکم! میری اولاد نہیں ہے اور میں ایک بچی یا بچہ گود لینا چاہتی ہوں کیا ایدھی سینٹر سے مجھے مل سکتا ہے اسکا طریقہ جگہ اور شرائط کیا ہیں ؟ پلیز مجھے بتائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں