مددگار یا نادان دوست

میں تم کو کیا بتاؤں ۔۔۔مکی  مسجد  میں ایک بار  تقاضا  ہوا جماعت کا ۔ا یک آدمی نے اٹھ کر چلہ  دینے کا ارادہ کیا۔ اب اس کے پاس رقم  دریافت  کی گئی  تواس نے  کہا پچاس روپے ہیں ۔ اب بظاہر  تو رقم  کچھ کم  تھی  مگر  اسے جس طرح  ایمان یقین  کی دعوت  پر کھڑا کہاگیا ہے  تھا اس طرح لے کر چلتے ۔ کہتے  کہ اسی میں توکل  وانابت الی اللہ  کے ساتھ چلہ  گزارو۔ رائیونڈ  آنے جانے  کے کرایہ  کے علاوہ  بقیہ پیسے  اٹھنی  چونی  کر  کے جیب  میں رکھ لو اور جب موقع خرچ کرتے رہو مگر بجائے  اس کے ایک  شخص نے جو کہ  اپنے طور  پر تو اس کی مدد کرنے کے  درپے تھا  مگر حقیقتا ً ڈاکو تھا اس کا یقین  بگاڑنے  والا تھا۔ اس نے کیا کیا۔۔۔سو روپے  نکال کر  اس کو دے دیے ؟ اب جب جماعت  میں یہ آدمی  رائیونڈ  گیا تو اس کا حال  بالکل  بدلا ہوا تھا۔ سو روپے  میں سے  کچھ تو کرایہ  پر لگادیا  اور بقیہ پیسے سے رائیونڈ  اسٹیشن  پر جاکر  کھانا  چائے  وغیرہ نوش کرنے لگا  مرکز کا کھانا بھی اس کو نہ بھاتا ۔چلہ لگانے آیاتھا  تین دن بعد سو روپیہ پورا خرچ  کر کے واپس چلاگیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں