تحریرنوفل ربانی
نقیب کی بہیمانہ قتل سے کسی ایک کو بھی پولیس سے نفرت نہیں ہوئی
زینب کے ساتھ وحشیانہ تشدد سے کسی کو عوام سے نفرت نہیں ہوئی
قبائل کے ڈرون سے اڑتے پرخچے دیکھ کر کسی کو ٹیکنالوجی سے نفرت نہیں ہوئی
ایٹم بم سے جاپانیوں کی نسلیں مفلوج کرنے پر کسی کو امریکی قوم سے نفرت نہ ہوئی
لاپتہ افراد کی ماووں کی سسکیاں سن کر کسی کو خفیہ والوں سے نفرت نہیں ہوئی
ہائے مظلوم مدرسہ
جہاں ایک جاہل قاری کی وجہ سے بچے کی موت پر سب کو مدرسہ سے شدید ترین نفرت ہوگئی پوری قوم معروضیت کا شکار ہوگئی
پرانے فیس بکی حفاظ کو دس بیس سال پہلے پڑنے والی مار کی ٹھیسیں اب جاگیں
فیس بکی مولویوں کے کیا کہنے
ہر بہتی رو میں بہنا انکا فرض منصبی سب نے یوں مدرسہ کی اصلاح کی ٹھانی کہ فساد کی جڑ ہی مدرسہ دکھائی دینے لگا اندر کا مدرسہ کی تعلیم پر شرمندہ لبرل جاگا اور لٹھ لیکر مدرسہ پر چڑھ دوڑے
دیانت تو گھاس چرنے چلی گئی تجزیہ نگاران کی عقل گٹوں میں چلی گئی
دکھ میرا بھی ہے انصاف تو یہ ہے کہ اس جاہل قاری کو عبرت کا نمونہ بنایا جائے لیکن یہ کیا بات ہوئی کہ چند ایسے واقعات کی بنیاد پر پورے نظم مدارس کی بساط لپیٹنے کی دھائیاں دی جائیں
ماحول یوں بنا دیا جائے کہ جیسے ریاستی بے اعتمادی کے آگے مولوی ہاتھ جوڑے کھڑا ہے میں محب وطن ہوں لیکن ریاست کہتی ہے بھلا داڑھی پگڑی والا بھی محب ہوسکتا ہے
کچھ یاد کرواں
یہی مدرسہ دنیا میں سب سے زیادہ اللہ کے بول بولنے والے حفاظ پیدا کررہا ہے اتنی جلدی بھول گئے
آپکے مدرسہ سسٹم کو عالمی ایوارڈ ملا ہے
اور یہ سسٹم روزانہ لاکھوں بچوں کو جنکے والدین فاقوں پر مجبور ہوتے ہین کوتین وقت کا پیٹ بھر کر مفتروٹی کھلاتے ہیں
جی یہی وہ مدرساتی سسٹم ہے جس نے ہزاروں بچوں سے کوڑو چننے والے بورے چھین کر اللہ کی کتاب پکڑا دی ہے
جی یہی وہ سسٹم ہے جس نے لاکھوں بچوں کو چائلڈ لیبر سے بچایا ہوا ہے
سرکار یہی بسم اللہ کی گنبد میں بند مدارس ہیں جنہوں نے کئی ماووں کے بچے کی بھوک پر نکلنے والے آنسو پی رکھے ہیں
یہی وہ مدارس ہیں جس نے لاکھوں بچوں کو معاشرتی جرائم کی دلدل میں جانے سے روکا ہوا ہے
یہی وہ مدرسہ ہے جس نے آپکے ذہن کے بند دریچے کھول کر قرآن یاد کروا کر آپکو باقی لوگوں سے زیادہ ذہین بنایا
یہی وہ پہلی اینٹ ہے جس پر بنیاد رکھ کر آپ اس وقت یونیورسٹی میں براہ راست پی ایچ ڈی یا ماسٹرز کررہے ہیں
طوالت کا خوف دامن گیر ہے ویسے بھی بابا رحمتے کہتے ہیں کہ تقریر عورت کے سکرٹ کی طرح ہونی چاہیئے پوسٹ کو اسی پر قیاس کریں
مدارس کی اصلاح کی ضرورت ہے لیکن میری جان اصلاح کی نہ کہ انہیں یکسر ختم کرنے کی
اصلاح کا مطلب ختم کرنا ہے تو یہ مجھے منظور نہیں
برائے مہربانی نمک حرامی نہ کریں بلکہ نمک حلالی کرتے ہوئے اصلاح کی تجاویز دیں
یہ سسٹم نہ ہو تو کتنے جیب کترے کتنے ڈکیٹ اور کتنے قاتل بنیں گے جدیدیت کی پٹی اتاریں تو عیاں را چہ بیاں