موبائل اورعدالتی تنسیخ کےکرشمے

“لوومیرج” کاسلسلہ ارتقائی مراحل سےگزرتاہوااورچاروں سمت پھیلتاہوا کئی صورتیں اختیارکرچکاہے. پہلےنوجوان لڑکی “پیادیس”سدھارتی تھی.. پھر”آشنادیس”سدھارنے لگی..لیکن معاملہ یہاں رک نہیں جاتا..بلکہ مزیدارتفاء کرتاہےاورنتیجےمیں جو ارتقائی صورت_حال شہرت کی بلندیوں کوچھو رہی ہےوہ شادی شدہ لڑکی کاگھرسے بھاگ نکلنا اورعدالتی تنسیخ حاصل کرکےنئی شادی رچاناہے.. مجھےسمجھ نہیں آرہاکہ اس ملن کو”کس کادیس” سدھارناکہاجائے.. کئی ایسےواقعات سامنےآچکے ہیں کہ شادی شدہ لڑکی اپنے دو دو تین تین بچے چھوڑکرنئے گدھے کےساتھ بھاگ جاتی ہے… پھرتنسیخ کی بنیادپردونوں نکاح کرلیتےہیں
(یہ الگ بات ہےکہ شرعانکاح ثابت نہیں ہوتااورتعلق و اولاد دونوں حرام ہوتےہیں..کیونکہ عدالتی تنسیخ عموما اسلامی اصولوں کےمطابق نہیں ہوتی)
اسی طرح کااک سچاواقعہ مختصرا سناناچاہوں گا.. اک لڑکی نےوالدین کی مرضی کےخلاف،چھوٹے دجال(یعنی موبائل فون) پرہوجانے والی نام نہادمحبت سےوفانبھاتے ہوئے شادی کرلی.جب بنیادغلط ہو تونتیجہ کہاں مفیدسامنے آتاہے..چنانچہ نااتفاقی.. اوربحث و تکرارروزکامعمول بن گیا.. تقریباڈیڑھ سال کےاندراندر… غیرمردسےتعلقات استوارہوگئے.. یہاں بھی چھوٹادجال کام آیا.. چنانچہ لڑکی اسکے ساتھ بھاگ گئی.. پھرہوایہ کہ اس دوسرے لڑکے کابڑابھائی اس لڑکی پرعاشق ہوگیا__ ادھرلڑکی کاسب سے پہلے والاخاوند لڑکی کاسراغ لگاتاہوا آن پہنچااور باوجود مالدار ہونےکے،ساتھ والے علاقےکے زمیندارکے پاس نوکربن کررہنے لگا… ماہانہ تنخواہ پرجانوروں کی دیکھ بھال شروع کردی…چارہ کاٹ کرلانا،دودھ نکالنا، گوبرصاف کرنااورجانوروں کواندرباہرلےجانا اسکے فرائض_منصبی میں شامل تھا.. مقصداسکایہ تھاکہ موقع پاکر لڑکی کوبھگالے جائےگا… اورکسی طرح لڑکی کانمبرحاصل کرکے اس سےرابطہ بھی کرلیا.. اورلڑکی بھی کئی ساسوں اورنندوں کےمظالم کاتجربہ کرچکی تھی اورکررہی تھی…چنانچہ بھاگ نکلنے پرتیارہوگئی.. مگرقسمت کی ستم ظریفی کہ اسی دوران تیسرے عاشق کابھائی اپنےچھوٹے بھائی کی محبوبہ کوبھگالےگیا.کیونکہ چھوٹےبھائی کواپنی محبوبہ اوربڑے بھائی کی بےتکلفی پرتحفظات تھے جوگھریلوتنازعے پرمنتج ہوئے..چنانچہ دونوں نے بھاگ نکلنےمیں عافیت سمجھی.. چھوٹابھائی منہ دیکھتارہ گیا..اورپہلاشوہرہاتھ مسلتارہ گیا.. وہ گوبرسےبھراتھال سرپردھرے باڑے کی بیرونی دیوارپراوپلے بنانےجارہاتھاکہ اسکےزرخرید غریب جاسوس لڑکے نےآکرتازہ ترین خبرگوش گزارکی… چنانچہ اس نےتھال وہیں پھینکا..اوراپنی ماہانہ مزدوری لی کر چلتابنا. کیونکہ اسکےسارے منصوبے کاستیاناس ہوچکاتھا..
((کتنی حیرت کی بات ہےکہ لڑکی گھرکی دہلیزپارکرتےوقت لمحہ بھرکوبھی نہیں سوچتی کہ اپنےاس اقدام کےبعدشاید اپناگھر،والدین، اوربہن بھائی وغیرہ کاچہرہ کبھی نہ دیکھ سکوں… وہ کس طرح ان سب کی سچی، پرخلوص محبت اوربچپن کےحسین  ساتھ کودہلیزسےباہرکےپہلے قدموں میں روندھ کرچلی جاتی ہے)

اپنا تبصرہ بھیجیں