موبائل سے قرآنی آیات ڈیلیٹ کرنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: موبائل میں میسیج وغیرہ کے ذریعہ قرآن کی آیات کا ترجمہ اَحادیث اللہ اور اُس کے رسول کا نام آتا ہے اُن چیزوں کو محو (ڈلیٹ) کرنے کا کیا حکم ہے؟

فتویٰ نمبر:219

باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ

الجواب وباللّٰہ التوفیق: موبائل کی حیثیت ایک آئینہ کے مانند ہے جس پر عکس ظاہر ہوتا ہے، اور کسی چیز کے عکس کو مٹانے سے یا آئینہ کو سامنے ہٹانے سے اصل چیز کا مٹانا نہیں پایا جاتا ہے؛ لہٰذا قرآنی آیات، اَحادیثِ شریفہ اور اللہ ورسول کے اَسماء پر مشتمل میسیج کو ڈیلیٹ کرنا منع نہیں ہے۔

ولو محا لوحًا کتب فیہ القرآن واستعملہ في أمر الدنیا یجوز۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۴؍۳۳۲ دار إحیاء التراث العربي بیروت)

إن المرئي في المرأۃ مثالہ لا ہو۔ (شامي ۴؍۱۱۰ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۱؍۱۱؍۱۴۳۱ھ

الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ 

موبائل سے قرآنی آیات ڈیلیٹ کرنے کا حکم” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں