موٹر سائیکل  پر دو سے زیادہ آدمیوں کا سوار ہونا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:55

سوال: موٹر سائیکل پر تین  چار آدمیوں کا ایک ساتھ  سوار  ہونا  شرعا کیسا ہے  ؟عموم بلوی  کی وجہ سے اس کی اجازت ہوسکتی ہے یا نہیں  ؟

الجواب باسم ملہم الصواب

اس میں دو پہلو ہیں ایک یہ کہ  دو سے زیادہ افراد  کا موٹر  سائیکل پرسوار ہونا  ٹریفک  کے قوانین  کی رو سے  ممنوع ہے ۔ ٹریفک  رولز عوام کے مفاد کے لیے بنائے گئے ہیں ۔ اس لیے شرعا ان قوانین  کی پابندی ضروری  ہے ۔ ٹریفک  رولز کے  مطابق  موٹر سائیکل  پر دوآدمی بیٹھ سکتےہیں ۔ لہذا روڈ  پر چلاتے  ہوئے موٹر سائیکل  پر دوآدمیوں  سے زیادہ بیٹھنا قانونا اورشرعا درست نہیں ۔

دوسرا پہلو یہ ہے کہ دوآدمی  اس طرح ایک  دوسرے سے  بدن ملادیں  کہ دونوں  کے درمیان  بالکل فاصلہ  نہ ہو اس کا حکم  یہ ہے  کہ اگر دونوں  کے درمیان ایسے موٹے  کپڑوں کا فاصلہ  ہو   جو ایک کے بدن  کی حرارت  کو دوسرے  سے  روک دیتا  ہو تو جب  شہوت  کا خطرہ نہ ہو تو جائز  ہے اوراگر  شہوت کا خطرہ ہو  یا کپرے  ایسے باریک  ہوں  کہ ایک دوسرے کے بدن  کی حرارت  محسوس کی جاسکتی ہو تو ایسی صورت  میں موٹر سائیکل پر اس طرح بیٹھنا  کہ ستر کے اعضا ایکدوسرے سے مل جائیں  جائز نہیں ۔

شرح السیر  الکبیر  ( ج 4/ ص 171 )

الموافقات (ج 2/ ص 52 )

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں