پیسوں کی لین دین

فتویٰ نمبر:443

 انگریزی فتوی کا اردو ترجمہ

ملک جس سے پوچھا گیا:جنوبی افریقہ

(1)کیا میں پیزا کی دکان میں ترسیل کا کام کر سکتا ہوں جہاں پیزا میں سور کا گوشت ڈال کر بیچا جا تا ہو؟

(2)کیا میں سیلز اسٹنٹ کے بطور ایسی جگہ کام کر سکتا ہوں،جہاں مجھے شراب کو اسکین کرنا پڑتا ہو یا حرام کھانوں( جیسے سور کا گوشت وغیرہ)کو  مشین پر اسکین کرنا ہو؟

سوال

میں بوکے میں رہتا ہوں -میں بطور ویب ڈیولیر کل وقتی نوکری کر رہا ہوں،مگر چونکہ اب میرے والد ریٹا ئر ہو چکے ہیں اور کوئی نوکری بھی نہیں کر رہے،لہذا مجھے میری تنخواہ میں سے انہیں رقم بھجوانی ہوتی ہے،میری تنخواہ میرے خرچوں سے کچھ کم ہے،لہذا میں چاہتا ہوں کہ کوئی جز وقتی نوکری کر لوں ،مگر مسئلہ یہ ہے کہ مجھے جہاں نوکری ملتی ہے وہاں حرام اشیاء شامل ہوتی ہیں جیسے،میں ایک سپر مارکیٹ میں کام کرنا چاہتا ہوں(جیسے سینز بری،ٹیسکو،ایلڈی یا کوئی پٹرول اسٹیشن /گیراج وغیرہ)وہ شراب اور حرام کھانے رکھتے ہیں جو ہمیں پیش کرنے ہوتے ہیں یا اسکین کرنے ہوتے ہیں جب آپ ئل مشین پر ہوں

دوسری چیز اگر میں فوڈ سیکورٹی کا کام کروں جیسے پیزا کی دکان میں(ڈومینوز وغیرہ)سو پیزا میں سور بیچتے ہیں۔ایک اور بات بتاتا چلوں کہ میرے پاس کچھ بچت کیے ہوئے پیسے ہیں ( جو کہ میں ہرمہینے اپنی فیملی کی لیے بچاتا تھا جیسے اپنے بچوں کی اعلی تعلیم وغیرہ کے لیے ہے مگر ظاہر ہے اب نہیں بچا پاتا) اور ہر مہینے مجھے میری بچت جسے پیسہ نکلوانے پڑتے ہیں تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اوپر بتائے گئے کاموں میں سے کچھ کر سکتا ہوں تاکہ میرے حالات کے مطابق ہر مہینے میرا خرچہ پورا ہو جائے اور مجھے میری بچت 

سے پیسےنہ نکلوانے پڑے ؟ 

(1) کیا میںِ پیزا کی دکان میں پیزا کی ڈیلیوری کا کام کر سکتا ہوں؟

(2) کیا میں سیلز اسٹنٹ کے بطورِ کام کرسکتا ہوں جہاں شراب یا حرام کھانا (جیسے سور کا گوشت) پر اسکین کرنا ہو؟

میں بہت گومگو کی کیفیت میں ہوں مجھے واقعی نہیں

معلوم کیا کروں۔میں نے بہت ڈھونڈا لیکن کوئی حلال نوکری بوکے میں جز وقتی نہیں مل پا رہی ۔میں حرام آمدنی بالکل نہیں چاھتا لہذا میری راہنمائی فرمائیں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے؟

تفصیلی جواب عنایت فرمائیں کہ اگر مجھے اجازت ہے اس کام کی تو کیا صرف میرے حالات کے بنا پر یا ہر ایک کو اجازت ہے۔

یہ بھی برائے مہربانی غور کیجئے گا کہ کل وقتی ملازمت تو میں کر رہا ہو اور جز وقتی ملازمت تلاش کر رہا ہوں۔

جزاک اللہ

الجواب بإسم ملھم الصواب

بہت سے اسٹورز میں کسی شخص کو تنخواہ کام جاری رکھنے کے لیے دی جاتی ہے نہ کہ اصل کام کے لیے۔ مثال کے طور پر کسی شخص کو تنخواہ ہر روز ایک جتنی ہی دی جاتی ہے بغیر اس شرط کے کہ کام کسی مخصوص دن پر مکمل ہوتا ہے یا نہیں بلکہ اسٹور پر کام کرتا ہلکے دن بھی کہ جب اس کے پاس کرنے کے لیے کوئی کام نہ ہو اسے اتنی ہی تنخواہ دی جاتی ہے۔

لہذا جب کوئی شخص اسٹور میں کام کرتاہے تو اس کی تنخواہ اشیاء کے اسکین کرنے یا ڈیلیوری کرنے کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے وقت کے لیے پیسہ دیا جاتا ہے جو وہ اسٹور کو دے رہا ہے اور اس کے بدلے جو کہتے ہیں وہ کرتا ہے ۔

اب حالانکہ شراب اسکین کرنا یا حرام کھانا ڈیلیور کرنا اچھا نہیں لیکن اس کی آمدنی حلال ہے   مگر جب تک وہ اس اسٹور میں نوکری جاری رکھتا ہے جہاں اسے اس طرح کے کام کرنے ہوتے ہیں اسے چاہیے  کہ وہ ایسی نوکری کی تلاش میں لگا رہے جہاں وہ ایسے حالات کا شکار نہ ہو جیسے مثال کے طور پر کپڑوں کے اسٹور میں۔

واللہ اعلم باالصواب

مفتی ابراھیم دیسائی

دار الافتاء مدرسہ انعامیہ

اپنا تبصرہ بھیجیں