قربانی نہ کرنے پر وعید قربانی کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے قربانی کتنے دن تک جائز ہے قربانی کے جانور کی عمر کتنے سال ہونی چاہیے گائے بیل ، بهینس ، اونٹ میں کتنے لوگ حصہ لے سکتے ہیں

فتویٰ نمبر:187

1 قربانی نه کرنے پر وعید:

حضرت نبی اکرم صلی الله علیه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو مالدار یعنی قربانی کے نصاب کا مالک ہو اور قربانی نہ کرے وه ہمارے عیدگاه کے قریب بهی نہ آئے.

” قوله علیه السلام:من کان له سعته ولم یضح ، فلایقربن مصلانا … اخرجه ابن ماجه ، وقال الحافظ فی الفتح 10/3″

2__ قربانی کا وقت کب شروع ہوتا ہے :

شہر  میں قربانی کا وقت عید کی نماز ختم هونے کے بعد ہوتا ہے شہر میں کسی بهی ایک جگہ عید کی نماز ختم ہو نا کافی ہے اگر کسی نے عید کی نماز سے پہلے قربانی کی تو اس کی قربانی نہیں ہو گی اس پر لازم ہوگا کہ دوباره قربانی کرے 

” لقوله النبی صلی الله علیه وسلم: من ذبح قبل الصلوته فانما هو لحم قدمه لاهله لیس من النسک فی شئی “

اخرجه مسلم ج2 رقم 1551 

ترجمه ” رسول الله صلی الله علیه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے عید کی نماز سے پہلے قربانی کا جانور ذبح کردیا اس کی قربانی نہیں ہو ئی بلکہ اس نے اپنے گهر والوں کے لئے گوشت حاصل کیا ہے 

3__ قربانی کتنے دن تک جائز ہے:

قربانی صرف تین دن جائزہے یعنی دس ذی الحجه گیاره اور باره ذی الحجه اس کے بعد قربانی کے جانور ذبح کرنے سے قربانی ادا نہیں ہو گی.

” قال فی الاختیار: وتختص بایام النحر ، وهی ثلاثته ایام ، وهو المروی عن عمر و علی و ابن عباس وغیرهم وهذا لایهتدی الیه فکان طریقها السمع فکانهم قالوه سماعا عن النبی صلی الله علیه وسلم و افضلها اولها لکونه مسارعته الی الخیر والقربته “

الاختیار لتعلیل المختار: ج5 ص19 ، هدایه ج4 ص406 ، وملتقی الابحر ج2ص223

4__ قربانی کے جانور کی عمر:

قربانی کے جانور میں ” بکری ، بکرا ، بهیڑ ” کی عمر ایک سال ہونی چاہیے . ” گائے ، بیل ، بهینس ” دوسال کے ” اونٹ ” پانچ سال کا ہو نا چاہیے 

البتہ اگر چہ ماه کا ” دنبہ ” اگر موٹا تازه صحت مندہو اور دیکهنے میں سال کا لگتا ہو تو اس کی قربانی بهی جائز ہو گی 

کتاب البنایته علی الهدایه للعینی ج4 ص186 

5__ گائے ، بیل ، بهینس ، اونٹ میں کتنے لوگ حصہ لے سکتے ہیں :

گائے ، بیل ، بهینس اور اونٹ کی قربانی میں سات آدمی شریک ہو سکتے ہیں اور دو تین یعنی سات سے کم لوگ بهی اس میں شریک ہو کر قربانی کرسکتے ہیں 

البتہ سات سے زیاده آدمی کا ایک جانور میں شریک ہو نا ناجائز اگر کسی جانور میں سات سے زیاده آدمی شریک ہو گئے تو کسی کی بهی قربانی ادا نہیں ہوگی.

حضرت جابر رضی الله عنه روایت فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول الله صلی الله علیه وسلم کے ساتھ حج و عمره میں شریک ہو ئے تهے اور قربانی کے بڑے جانور اونٹ میں سات آدمی شریک ہو ئے کسی نے پوچها گائے ، بیل میں کتنے آدمی شریک ہو سکتے ہیں 

صحیح مسلم 1 ./955 ، فتاوی هندیه:6 ،204 

اپنا تبصرہ بھیجیں