رویتِ ہلال کے جھگڑے اور حادثاتی اموات

(٣٦) عَنْ اَنَس رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّؐ قَالَ مِنْ اِقْتِرَابِ السَّاعَۃِ اَن یُّرَی الْھِلَالُ قَبْلَہُ فَیُقَالُ لِلَیْلَتَیْنِ وَاَنْ تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقاً وَاَن یَّظْھَرَ مَوْتُ الْفُجَاءَ ۃِ۔ (کنزالعمال ج١٤،ص٢٢٠)

ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: قربِ قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ چاند (وقت سے) پہلے ہی دیکھ لیا جائے گا اور (پہلی تاریخ کے چاند کو) کہا جائے گا کہ یہ دوسری تاریخ کا ہے اور مسجدوں کو راستہ بنا لیا جائے گا اور ناگہانی اموات عام ہو جائیں گی۔

فائدہ: ملک عزیز میں ہر سال رویت ہلال کے جھگڑے کسی سے مخفی نہیں اور بعض بلادِ عرب میں بھی بسا اوقات مشکوک رویت ہلال پر فیصلے کر دیئے جاتے ہیں۔ مساجد کی بے ادبی، ان کو گزرگاہ بنا لینا اور حادثاتی اموات کی کثرت کا بھی کھلی آنکھوں مشاہد ہ ہو رہاہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں