سادات کو زکوۃ دینا

سادات اور بنوہاشم کو زکوۃ دینا:

سوال: سید اور ہاشمیوں میں جو غربا ہیں ان  کو زکوۃ دینا جائز ہے یا نہیں؟

فتویٰ نمبر:195

جواب: آج کل کے کسمپرسی کے حالات میں جبکہ مال غنیمت  اور خمس الخمس کا کوئی تصور نہیں اور مہنگائی  اور افلاس بھی عروجپرہے بہت سے علما فتوی دے رہے ہیں کہ سادات اور بنوہاشم کو زکوۃ دینا جائز ہے۔ یہ  موقف احناف میں امام طحاوی،علامہ انور شاہ کشمیری مولانامجاھدالاسلام قاسمی،خالد سیف اللہ رحمانی دکتوروھبۃ الزحیلی علامہ یوسف القرضاوی اور مفتی رضاء الحق صاحب  جنوبی افریقہ والے(مولف فتاوی دارالعلوم زکریا)  ہے۔ 

جامعۃ الرشید کراچی کے مفتی حضرت مفتی محمد صاحب نے  حال ہی میں ایک وہاٹسیپ گروپ الاستفتاء والافتاء میں یہ فتوی لکھا ہے:

” سادات کوزکوۃ دینے میں اہل افتاء کے فتاوی مختلف ہیں بعض حضرات اس زمانے کے حالات پیش نظرامام اعظم رحمہ اللہ کی ایک روایت اور حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ کے قول کی بناء پر جواز کا فتوی دیتے ہیں۔ جہاں صدقات نافلہ سے ضرورت پوری نہ ہورہی ہو گنجائش ہونی چاہیے۔”

سوال وجواب

دارالافتاء جامعۃ السعید

اپنا تبصرہ بھیجیں