سوشل میڈیا پر ملحدوں سے دور رہیں

ہمارے کچھ بھولے بھالے مسلمان الحادیوں کے فورمز پر اسلام پر کیے جانے والے اعتراضات کے جوابات دینے میں لگ جاتے ہیں ۔۔ وہ اس خیال سے بے خبر ہوتے ہیں کہ یہ سوشل میڈیا ہے۔

یہاں سوال کا جواب دینا ریٹنگ بڑھانے کے مساوی ہے 

ہم حقائق جاننے کے لیے ملحدوں کی پیجز اور گروپس جوائن کر لیتے ہیں ہم خود ہی ان کو اس خوش فہمی میں مبتلا کرتے ہیں کہ الحاد واقعی بڑھ رہا ہے کیا ضرورت ہے مسلمانوں کو ان کے گروپس جوائن کرنے کی ۔ اور ان کے پیجز لائیک کرنے کی ؟

صحیح طریقہ یہ ہے کہ ان کے گروپس جوائن کیے بغیر اور ان کے پیجز لائیک کیے بغیر اپنے فورمز پر ان کے جوابات دیے جائیں۔

اگر بہت سے مسلمان بھائی اور بہنیں ان کے خاص پرپیگنڈا گروپ (آپ سمجھ گئے ہوں گے ) کو چھوڑ دیں ، اور ان کے فورم پر بحث و تکرار سے باز آجائیں تو بہت کچھ بدلا جا سکتا ہے ۔۔ دراصل الحادی اپنے فورمز پر ہمارے مذہب کے خلاف بحث چھیڑ کر ہمیں مشتعل کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مشتعل ہونا فطری عمل ہے۔ لیکن مشتعل ہو کر ہم ان کے فورمز پر جذباتی کمنٹس کر کے اور خواہ مخواہ کی بحث چھیڑ کر اپنی جگ ہنسائی کا خود سامان کرتے ہیں۔

ابھی معلوم ہوا کہ ایک ملحد نے اپنے پروپیگںڈا فورم پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور عبد الستار ایدھی مرحوم کے موازنے سے متعلق ایک سوال پوچھا ۔2 دن پہلے لکھی گئی اس پوسٹ پر اب تک 597 کمنٹس ہو چکے ہیں۔ خود سوچیے ، کیا بہتر نہیں تھا کہ ہم وہاں ایک نہ ختم ہونے والی بحث سے اعراض برتتے ہوئے اپنے گروپس پر اس سوال کا جواب دے دیتے ۔۔ ہم نے مذکورہ ملحد کو 597 کمنٹس تک مدد فراہم کر کے نا دانستہ طور پران کی ریٹنگ بڑھانے کا سامان کر دیا ۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر مسلمان مذکورہ پوسٹس پر بحث ہی نہ کرتے تو 7 , 8 کمنٹس اور 10, 11 لائیکس کے ساتھ یہ پوسٹ ہمارے سامنے موجود ہوتی ۔۔

میرے خیال میں یہ ایک بہت بڑا کام ہے کہ ہم ملحدوں کو ، ان کی پوسٹس کے بارے میں جاننے کے لیے دوست نہ بنائیں ۔۔ ان کے گروپس اور پیجز جوائن نہ کریں ۔اگر کیے ہوئے ہیں تو فورا ان کو چھوڑ دیں۔ اس طرح ان کی ریٹنگ کم ہوگی ۔

مہر یار عالم

اپنا تبصرہ بھیجیں