سود خوری کا سیلاب

(٣٢) عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ  اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِؐ قَالَ لَیَاْتِیَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لَا یَبْقَی اَحَدٌ اِلَّا اٰ کِلَ الرِّبٰوا فَاِنْ لَمْ یَاْکُلْہُ اَصَابَہُ مِنْ بُخَارِہٖ وَیُرْوٰی مِن غُبَارِہٖ۔ (سنن ابو داود،باب فی اجتناب الشبھات ج٢،ص١١٧)

ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: یقینا لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ کوئی بھی شخص سودکھانے سے محفوظ نہیں رہے گا اگر کوئی سود نہ کھائے تب بھی اس کا غبار واثر اس کو پہنچ کر رہے گا۔

فائدہ: دورِ حاضر میں سودی بینکوں کے نظام نے تمام مالی معاملات کو اس طرح جکڑ لیا ہے کہ واقعتا معاشرے کی ایک بڑی تعداد سود کھانے کے گناہ میں مبتلا ہے اور سود کے اثرات و شبہات سے تو کوئی بھی محفوظ نہیں کہ ساری کرنسی بینکوں سے ہو کر ہی آدمی کی جیب میں آتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں