سوئم اور چالیسویں کی اسلامی حیثیت

سوال:سوئم اور چالیسویں کی حقیقت کیا ہے اور اس سے متعلق شرعی احکامات کیا ہیں؟

فتویٰ نمبر:06

الجواب حامدة و مصلية

قرون ثلاثہ صحابہ،تابعین اور تبع تابعین کے زمانے سے سوئم اور چالیسویں کا کوئی ثبوت نہیں ملتا بلکہ یہ ایک بدعت ہے لہذا اس سے احتراز لازم ہے البتہ اگر میت کو ایصال ثواب کرنا ہی ہے تو بغیر اہتمام اور کھانے پینے کے تھوڑا قرآن پاک یا نوافل یا صدقہ وغیرہ دے کر اس کا ثواب مردے کو پہنچایا جاسکتا ہے لیکن اس کے لیے بھی دن تاریخ مقرر کرنے کی ضرورت نہیں جب چاہیں پڑھ سکتے ہیں.

فى المرقاة:والمتابعة كما تكون فى الفعل تكون فى الترك أيضا فمن واظب على فعل لم يفعله الشارع فهو مبتدع.(1/95)

ويكره اتخاذ الضيافة من الطعام من اهل الميت؛لأنه شرع فى السرور لا فى الشرور،وهى بدعة مستقبحة.(الدر المختار:3/240)

والله أعلم بالصواب

زوجه خليل الله

صفہ آن لائن کورسز

19-جمادی الاولی-1438

21-فروری-2017

سوئم اور چالیسویں کی اسلامی حیثیت” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں