طلاق کی ایک مخصوص صورت

فتویٰ نمبر:677

سوال:میرے چند دوست ہیں جن کو میرے ساتھ شدت تعلق کی وجہ سے دیگر دوست مزاح کرتے ہوئے انہیں میری بیوی کہتے ہیں کیوں کہ میں ان دوستوں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہوں، گزشتہ ہفتے کچھ جھگڑے کی وجہ سے میں نے اپنے ان دوستوں کو جن کو میرے ساتھی میری بیوی کہتے ہیں، یوں کہا کہ: میں نے تم بیویوں کو طلاق دی۔ یہ بات کہتے ہوئے میرے ذہن میں میری حقیقی بیوی کا کوئی تصورتک نہیں تھا نہ ہی وہ موضوع بحث تھی۔ کیا ان الفاظ کے کہنے سے میری اصلی بیوی کے ساتھ میرے تعلقات میں کوئی خرابی ہوئی ہے؟ میں اپنے کیے پر نادم ہوں اور آئندہ اس طرح نہ کروں گا۔

الجواب حامدةومصلیة:

صورت مسئولہ میں سائل کی بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ ان الفاظ”میں نے تم بیویوں کو طلاق دی”کا مخاطب دوست ہیں اور دوست محل طلاق نہیں ہیں لہذا سائل کی بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوئی البتہ آئندہ اس قسم کے لغو الفاظ کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔

فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب 

اہلیہ مفتی فیصل

2اگست2017

6ذیقعدہ1438

دارالافتاء صفہ آن لائن کورسز

اپنا تبصرہ بھیجیں