مستند روایات کے مطابق یہ سورت اس وقت نازل ہوئی تھی جب اللہ تعالی نے مکہ مکرمہ کے کافروں کو متنبہ کرنے کے لئے ایک شدید قحط میں مبتلا فرمایا،اس موقع پر لوگ چمڑے تک کھانےپر مجبور ہوئے ،او رابو سفیان کے ذریعے کافروں نے آنحضرتصلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ قحط دور کرنے کے لئے اللہ تعالی سے دعا کریں ،او رہم وعدہ کرتے ہیں کہ اگر قحط دور ہوگیا تو ہم ایمان لے آئیں گے ،حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی او راللہ تعالی نے قحط سے نجات عطا فرمادی ،لیکن جب قحط دور ہوگیا تو یہ کافر لوگ اپنے وعدے سے پھر گئے او رایمان نہیں لائے ، اس واقعے کا تذکرہ اس سورت کی آیت نمبر ۱۰ تا ۱۵ میں آیا ہے ،اور اسی سلسلے میں یہ فرمایاگیا ہے کہ ایک آسمان پر دھواں ہی دھواں نظر آئے گا دھویں کو عربی زبان میں دخان کہتے ہیں اور اسی وجہ سے اس سورت کا نام سورۂ دخان ہے ،سورت کے باقی مضامین تو حید رسالت اور آخرت کے اثبات پر مشتمل ہیں۔
- دعا کاطریقہ ( سورۃ ابراہیم)حضرت ابراہیم علیہ السلام نے پہلے ملک کے امن کی دعا، نسلوں کی ہدایت اور روزگار مزید پڑھیں
- حین کا معنیٰ ( سورۃ ابراہیم)حین کا اطلاق کھجورکادرخت ہر چھ ماہ میں پھل دیتا ہے اس سے فقہا نے یہ مزید پڑھیں
- نبیوں کو کون سی زبان میں تعلیم دے کر بھیجا گیا؟ ( سورۃ ابراہیم )تعلیم قومی زبان میں نبیوں کواللہ تعالی نے انہی کی زبان دے کر بھیجا اس سے مزید پڑھیں
- سورہ ابراہیم میں عقائد کا ذکرعقائد وجود خداوندی ،توحید، رسالت، قیامت کےعقائد کے ساتھ ساتھ حیات برزخی کی طرف بھی اشارہ مزید پڑھیں
- سورۃ ابراہیم میں ذکر کردہ مضمون کا خلاصہخلاصہ مضامین دوسری مکی سورتوں کی طرح اس سورت کا موضوع بھی اسلام کے بنیادی عقائدتوحید،رسالت، مزید پڑھیں
الصفہ پی کے ڈاٹ کام! الحمدللہ! صفہ پی کے ڈاٹ کام عرصہ دراز سے عوام کی علمی تشنگی دور کرنے میں کوشاں ہیں۔ ہم آپ کے لیے نئے موضوعات اور مضامین لاتے رہتے ہیں۔ ایک اسلامک میسجنگ سروس بھی موجود ہے جس سے آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ فتویٰ بھی طلب کر سکتے ہیں۔ آپ کو بھی کوئی مسئلہ بذریعہ sms معلوم کرنا ہو تو اپنا سوال لکھ کر 03152145846 پر بھیج دیں، جواب عشاء کے بعد سے صبح تک کے اوقات میں دیا جاتا ہے جواب فوری ملنا ضروری نہیں۔ غور طلب مسائل کے جواب تحقیق کے بعد دیے جائیں گے۔