علماء دیوبند ، اہل سنت میں بریلوی علماء کا آخری فیصلہ

بخدمت اقدس حضرت الشیخ مفتی اعظم پاکستان ،مولانا منظور احمد صاحب فیضی ومفتی جامعہ فیضیہ رضویہ کچہری روڈ احمد پور شرقیہ ضلع بہاولپور ۔

سوال: علماء دیوبند کو اہل سنت کہنا صحیح ہے یانہیں کیا پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے فتوی دیاہے کہ علماء دیوبند اہل سنت کا عظیم فرقہ ہیں اور پیر شیر محمد شرقبوری ؒ نےا ن حضرات کو نوری وجود تسلیم کیاہے خواجہ غلام فرید ؒ نے اکابردیوبند کواولئاٰ اللہ میں شمار کیاہے اوراعلیٰ حضرت بریلوی ؒ کے دو فتویٰ ہیں ایک میں کافر کہاہے اوردوسرے میں مسلمان کہا ہے۔ المستفتی 

عبدالغنی رضوی فیضی مدینہ منورہ باب مجیدی سعودی عرب :ص 9888 ۔ 

الجواب : علماء دیوبند کے متعلق جو فتویٰ سیدی پیر مہرعلی شاہ ؒ نے دیا ہے کہ علماء دیوبند اہل سنت کا عظیم فرقہ ہیں یا پیر شرقپوری ؒ نے ان حضرات کے نوری وجود ہونے کو تسلیم کیاہے یا خواجہ غلام فرید ؒ نے اکابرین دیوبند مولوی رشیدا حمد گنگوہی اور مولوی محمد قاسم نانوتوی کے ولی کامل ہونےکا فتوی ” مقابیس المجالس ” میں دیاہے واقعی ان بزرگان دین کی کتابوں میں یہ فتاویٰ جات مسطور ہیں اورصحیح ہیں باقی سیدی اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی ؒ کا فتوی کفر لاعلمی کی بناپر تھا جب علماء دیوبند کی کتب المہمند وغیرہ جیسی کتابیں منظر عام پر آئیں تواعلی حضرت فاضل بریلوی نے اپنے فتویٰ کفر سے رجوع فرماکر تمھید الایمان اورسبحان البوع وغیرہ میں صاف الفاظ میں لکھ دیاکہ حاشاللہ حاشاللہ ہزار بار حاشاللہ میں 

ہرگز ان علماء دیوبند کی تکفیر نہیں کرتا یعنی مولوی رشید احمد گنگوہی اورمولوی خلیل احمد اور مولوی اشرف علی تھانوی وغیرہ کو تو مسلمان ہی جانتا ہوں اورمولوی اسماعیل دہلوی پر بھی کفر کا فتویٰ نہیں دیتا یہ اعلیٰ حضرت بریلوی کا وہ آخری فتوی ہے جس پر مہر حق ثبت کرتے ہوئے سیدی وسندی قبلہ مولوی احمد سعید شاہ صاحب کا ظمی نے الحق المبین میں فتویٰ دیاہے کہ ہمارےاکابرین علماء بریلوی نے کبھی بھی علماء دیوبند کو نہ کافر کہا اور نہ کسی کتاب میں ان کو کافر لکھا ہے بلکہ ہم ان کو سنی علماء ہی مانتے ہیں 

دارالافتاء جامعہ فیضیہ رضویہ کچہری روڈ احمد پورشرقیہ ضلع بہاولپور

اپنا تبصرہ بھیجیں