ام ابیھا حضرت فاطمہ کی کنیت ہے؟
ام ابیھا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت ہے اور شیعوں میں زیادہ مشہور ہےامام جعفر صادق رح کی روایت کی وجہ سے.
مگر درست بات یہ ہے کہ یہ کنیت اور بھی روایات میں آئی ہے مثلا طبرانی نے معجم کبیر میں حضرت مصعب بن عبداللہ رح اور علی المدینی رح سے اس پر روایات نقل کی ہیں اورمعتبر مؤرخین نے بھی یہ کنیت ذکر کی ہے. مثلا اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ میں نیز الاستیعاب میں ابن عبدالبر رح نے بھی ذکر کی ہے. ابوالفرج اصفہانی نے اپنی مشہور کتاب الاغانی میں بھی اس کا تذکرہ کیا ہے. گویا کنیت تو ثابت ہے.
اب رہا یہ کہ اس کا مطلب کیا ہے. تو اس کی ایک وجہ تو یہ بیان کی جاتی ہے کہ ابوطالب کی زوجہ فاطمہ بنت اسد آپ صلی الله علیہ وسلم کے لئے بمنزلہ ام کے تھیں اور ان کے نام پر حضرت فاطمہ رضی اللّٰہ عنہا کا نام رکھا گیا تھا تو جب آپ حضرت فاطمہ کو دیکھتے تو وہ آپ کو یاد آجاتیں. تو ان سے تشبیہ دیتے ہوئے ام ابیہا کہا.
دوسری وجہ زیادہ واضح ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کے بعد آپ نے گھر سنبھالا اور آپ صلی الله علیہ وسلم کی ایسی دیکھ بھال کی جیسی ماں اولاد کی کیا کرتی ہے اس لئے ام فرمایا.
واللہ اعلم بالصواب.
(مفتی عبد اللہ اسلم لاہور)