ووٹ کی شرعی حیثیت

 فتویٰ نمبر:672

السلام علیکم !  

جناب میرا سوال الیکشن  میں ووٹنگ  کے متعلق   ہے شریعت  کے مطابق   ہم کن لوگوں  یا  پارٹی  کو وٹ دیں  اور اگر ہم کسی چور ، برے لوگوں کی پارٹی کو وٹ دیتے ہیں تو کیا ہم ان کے گناہ  میں  برابر کے شریک ہیں  اور آخرت میں اس ووٹ  کی  جواب  دہی  دینی ہوگی  ۔ شکراً

 الجواب حامداومصلیا ً

 ووٹ کسی کے حق میں  تائید ی رائے کو کہتے ہیں اورا س کی حیثیت شریعت میں گواہی اور سفارش کی ہے  ، گویا ووٹ  دینے والا آدمی  جس کو ووٹ  دے رہاہے  اس کے اور جس پارٹی سے وہ انتخاب  لڑرہاہے  اس کے کردار  کے درست ہونے  اور متعلقہ  منصب  کے لیے اس کے اہل ہونے کی  گواہی دیتا ہے  اور اس کی اہلیت  کی بنیاد  پر سفارش  کرتا ہے کہ اگر اس کو اس منصب  پر لایا جائے  تو وہ ا س منصب کے تقاضوں کو پورا کرے گا ۔ ووٹ دینے  والے پر لازم  ہے  کہ ایسی پارٹی کے نمائندے  کو ووٹ  دے جو صحیح نظریات  کا حامل  اور ملک وملت  کی خیر خواہی کا جذبہ رکھنے والا ہو اورا س  کے نمائندے  بھی دیانت دار  اور منصب کے اہل ہوں ۔

خدانخواستہ اگر کسی ندکردار  اور خدا بیزار   شخص کے حق میں رائے دے دی تو جھوٹی گواہی  اور غلط سفارش  کی بناٰ پر  وہ بھی  اس کی غلط  کاریوں میں شریک  کہلائے گاا ور آخرت  میں بھی  ا س  کی جوابد ہی ہوگا۔

عبدالمعز ۔

دارالافتاء جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کراچی

12 /محرم الحرام /1439

اپنا تبصرہ بھیجیں