ملفوظات حضرت یحییٰ مدنی قدس اﷲ سرہ

٭     ذکر اﷲ کا مصداق
فرمایا: ’’ ذکر اﷲ کا مصداق چار چیزیں ہیں۔
۱…     تلاوت قرآن
۲…     اذکار مسنونہ سوئم کلمہ، درود شریف، استغفار، کلمہ طیبہ وغیرہ
۳… مسنون ادعیہ جو حضور اقدس w سے مختلف اوقات میں منقول ہیں۔
۴… اذکار مشائخ
٭     حقیقی ذکر کون سا ہے؟
فرمایا: ’’ذکر کے لیے تین چیزیں لازم ہیں:
۱… دھیان یعنی توجہ کے ساتھ ذکر کیا جائے۔
۲…محبت یعنی اﷲ تعالیٰ کی محبت کے ساتھ اور اس کی محبت کی طرف دل کو لگاتے ہوئے ذکر کیا جائے۔
۳… اہمیت یعنی ذکر کو معمولی نہ سمجھے بلکہ خوب اہمیت کے ساتھ ذکر کرے جو شخص ان امور کی پابندی کرے وہ حقیقی معنیٰ میں ذکر کرنے والا ہے۔‘‘
٭    ذکر کا اصل مقصود:
فرمایا: ’’ذکر اذکار کا اصل مقصود تہذیب اخلاق ہے یعنی نفس سے برے اخلاق ختم ہوکر عمدہ اخلاق اور ادب آداب پیدا ہوجائیں۔‘‘
٭     سادگی پیدا کرو!
فرمایا: ’’عزیز طلباء! اپنے آپ کو سادگی کی طرف مائل کرو۔ جتنا سادگی اور پرانے طور پر طریقہ کے مطابق رہو گے اتنا ہی تمہارے لیے بہتر ہے۔‘‘
٭   وہ شخص کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا:
فرمایا:     ’’صاحب الرائے کو کچھ نہیں ملا کرتا۔
یعنی جو شخص اپنے بڑوں کی مان کر چلنے پر راضی نہ ہوں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔‘‘
٭    دو نصیحتیں:
فرمایا: آج میری دو نصیحتیں اپنی گرہ میں باندھ لو۔ایک تو یہ کہ ہمیشہ نظر کی حفاظت کرو۔ کیونکہ نگاہ ہی ایسی چیز ہے کہ جو کچھ دیکھتی ہے وہ دل و دماغ کی طرف منتقل کرتی ہے اور پھر ہاتھ پاؤں چلتے ہیں۔
۲… دوسری یہ کہ ہمیشہ دوستی کے مرض سے بچو! خصوصاً نامحرم سے۔ کبھی کسی نا محرم کے ساتھ خلوت میں نہ رہنا، کیونکہ اس موقع پر تیسرا، شیطان ہوتا ہے۔
    اگر تم ان دو باتوں پر عمل کرو گے تو ہمیشہ خدا کی توفیق تمہارے ساتھ رہے گی۔‘‘
٭  ’’مجنوں‘‘ کی توبہ:
    [ایک بار ازراہ ظرافت] فرمایا: ’’ایک دفعہ مجنوں کو لوگ کعبۃ اﷲ شریف پر لے گئے اور اس سے کہا کہ بھئی! توبہ تلافی کرلے! تو اس نے کعبہ کے پاس کھڑے ہوکر یہ شعر پڑھا:
إلھی تبت من کل المعاصی
ولکن حب لیلی لا أتوب
[خدایا میں اپنے گناہوں سے توبہ کرتا ہوں… نہیں! لیلیٰ کی محبت سے توبہ نہیں کرتا]
کیونکہ لیلیٰ کی محبت اس کے دل میں اتنی پیوست ہوگئی تھی کہ اس کے رگ و پے میں رچ بس گئی تھی۔
اصلاح کا مطلب:
خوب یاد رکھیے!  اصلاح نام ہے بری عادتوں کو بدلنے اور گناہوں کو چھوڑنے کا۔ مشایخ سے بیعت و تعلق اسی کے طور طریقے سیکھنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔
اصل چیز:
فرمایا:… ’’ادب، فرماں برداری اور تواضع یہ اصل چیزیں ہیں۔
اگر گناہ ہوجائے:
فرمایا:… ’’نیک اعمال کرتے رہو۔ گناہوں سے بچتے رہو۔ اﷲ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہرگز مت ہوں اور اگر بشری تقاضے سے گناہ ہوجائے تو فوراً ندامت کے ساتھ صدق دل سے توبہ و استغفار کرو!‘‘
گمشدہ چیز ملنے کا وظیفہ:
گمشدہ چیز واپس مل جانے کے لیے  یٰبُنّیَّ اِنَّھا اِنْ تَکُ مِثْقَالَ حَبَّۃٍ … تا لَطِیْفٌ خَبِیْرٌ  (سورہ لقمان: آیت ۱۶ پارہ ۲۱)  کثرت سے پڑھے ان شاء اﷲ ! اﷲ تعالیٰ کا فضل ہوگا۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں