سورۃ بنی اسرائیل اعدادوشمار وتاریخ نزول

سورۃ بنی اسرائیل
اعدادوشمار:
مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے سترھویں نمبر کی سورت ہے۔12 رکوع،111آیات،1559 کلمات اور 6480 حروف پرمشتمل ہے۔
تاریخ نزول:
سورت کی سب سے پہلی آیت ہی یہ بتارہی ہے کہ اس کا نزول معراج مبارک کے واقعے کے بعد ہوا ہے اگرچہ معراج کے واقعے کی ٹھیک ٹھیک تاریخ یقینی طور پر متعین کرنا مشکل ہے لیکن زیادہ تر روایات کا رجحان ا س طرف ہے کہ یہ عظیم واقعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے دس سال بعد اور ہجرت سے تین سال پہلے پیش آیا تھا۔ چندآیات کے علاوہ باقی سب آیات مکی ہیں۔
تفسير الرازي = مفاتيح الغيب أو التفسير الكبير (20/ 291)
سُورَةُ الْإِسْرَاءِمَكِّيَّةٌ، إِلَّا الْآيَاتِ: 26 وَ 32 وَ 33 وَ 57 وَمِنْ آيَةِ 73 إِلَى غَايَةِ آيَةِ 80 فَمَدَنِيَّةٌ
تفسير الألوسي = روح المعاني (8/ 3)
وتسمى الإسراء وسبحان أيضا وهي كما أخرج ابن مردويه عن ابن عباس. وابن الزبير رضي الله تعالى عنهم مكية وكونها كذلك بتمامها قول الجمهور، وقال صاحب الغنيان بإجماع، وقيل الآيتين وَإِنْ كادُوا لَيَفْتِنُونَكَ [الإسراء: 73] وَإِنْ كادُوا لَيَسْتَفِزُّونَكَ [الإسراء: 76] وقيل إلا أربعا هاتان وقوله تعالى: وَإِذْ قُلْنا لَكَ إِنَّ رَبَّكَ أَحاطَ بِالنَّاسِ [الإسراء: 60] وقوله سبحانه: وَقُلْ رَبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ [الإسراء: 80] وزاد مقاتل قوله سبحانه: إِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهِ [الإسراء: 107] الآية.
وعن الحسن إلا خمس آيات وَلا تَقْتُلُوا النَّفْسَ [الإسراء: 33] الآية وَلا تَقْرَبُوا الزِّنى [الإسراء: 32] الآية أُولئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ [الإسراء: 57] الآية أَقِمِ الصَّلاةَ [الإسراء: 78] الآية وَآتِ ذَا الْقُرْبى حَقَّهُ الآية، وقال قتادة: إلا ثماني آيات وهي قوله تعالى: وَإِنْ كادُوا لَيَفْتِنُونَكَ إلى آخرهن، وقيل غير ذلك
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں