امام کے سلام پھیرنے کے بعداپنے ساتھ والے مسبوق کو دیکھ بقیہ نماز پوری کرنا
مسبوق کو یاد نہیں تھا کہ اس کی کتنی رکعتیں چھوٹ گئیں تھیں لہذ ا امام کے سلام پھیرنے کے بعد ا س نے اپنے ساتھ والے مسبوق کو دیکھ بقیہ نماز پوری کرلی تو اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟؟
الجواب حامدا ومصلیا
مسبوق نے اپنی چھوٹی ہوئی رکعتیں بھول جانے کی وجہ سے اگر برابر والے مسبوق کو دیکھ کر نماز مکمل کر لی تو اس کی نماز ہوگئی، لوٹانے کی ضرورت نہیں۔
«الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار» (ص81):
«نعم لو نسي أحد المسبوقين يقضي ملاحظا للآخر بلا اقتداء صح»۔۔۔(قَوْلُهُ نَعَمْ لَوْ نَسِيَ إلَخْ) حَاصِلُهُ أَنَّهُ لَوْ اقْتَدَى اثْنَانِ مَعًا بِإِمَامٍ قَدْ صَلَّى بَعْضَ صَلَاتِهِ فَلَمَّا قَامَا إلَى الْقَضَاءِ نَسِيَ أَحَدُهُمَا عَدَدَ مَا سُبِقَ بِهِ فَقَضَى مُلَاحِظًا لِلْآخَرِ بِلَا اقْتِدَاءٍ بِهِ صَحَّ كَمَا فِي الْخَانِيَّةِ وَالْفَتْحِ، خِلَافًا لِظَاهِرِ الْقُنْيَةِ، وَلِمَا مَشَى عَلَيْهِ فِي الْوَهْبَانِيَّةِ مِنْ الْفَسَادِ وَجَزَمَ بِهِ فِي جَامِعِ الْفَتَاوَى، وَوَفَّقَ ابْنُ الشِّحْنَةِ بِحَمْلِ الثَّانِي عَلَى الِاقْتِدَاءِ أَوْ بِكَوْنِهِ قَوْلًا شَاذًّا لَا يُعْمَلُ بِهِ فَافْهَمْ
«فتح القدير للكمال ابن الهمام وتكملته ط الحلبي» (1/ 390):
«أَمَّا لَوْ نَسِيَ أَحَدُ الْمَسْبُوقَيْنِ الْمُتَسَاوِيَيْنِ كَمِّيَّةَ مَا عَلَيْهِ فَقَضَى مُلَاحِظًا لِلْآخَرِ بِلَا اقْتِدَاءٍ بِهِ صَحَّ»
فتاوی بنوری ٹاؤن:فتوی نمبر:144110201194
“صورت مسئولہ میں اگر آپ کی امام کے ساتھ نماز کی کچھ رکعات نکل گئی تھیں اور اس کی تعداد میں شک ہونے کی وجہ سے آپ نے اپنے برابر والے کو دیکھ کر اپنی نماز مکمل کرلی تو آپ کی نماز صحیح ہو گئی ،دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں۔”