سورۃ البقرۃ آیت 31 سے39 تک حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کاواقعہ بیان فرمایاگیا ہے تاکہ انسان کو اپنی پیدائش کامقصد معلوم ہو کہ وہ بندگی کے لیےبھیجا گیا ہے۔انسان جنت میں کچھ عرصہ بطور مہمان رہاپھر اسے دنیا میں امتحان کے لیےبھیج دیا گیا۔یہاں اس کا نفس وشیطان سے ہمیشہ مقابلہ رہے گا۔جو … Read more
زمرہ: مضامین
سورۃ البقرۃ میں کافروں کے اعتراض کاجواب
بعض کافروں نے اعتراض کیا تھا کہ قرآن اللہ کا کلام اس لیے نہیں ہوسکتا کہ اس میں مکھی مچھر اور مکڑی کی دی گئی ہیں جو بہت حقیر جانور ہیں۔اس کاجواب دیا گیا کہ یہ اعتراض ہی بے جاہے کیونکہ مثال ہمیشہ مضمون کی مناسبت سے دی جاتی ہے ۔بت ہیں ہی اتنے بےحیثیت … Read more
سورۃ البقرۃ میں قرآن پاک کے اعجاز کا ذکر
اعجازقرآن اس کے بعد قرآن کریم کے اعجاز کو ظاہر کیا گیا ہے اور چیلنج کیا گیا ہے کہ اگر قرآن انسانی کلام ہے تو تم سب بھی انسان ہو۔ تم سب مل کر کوئی ایک سورت قرآن جیسی بنا کر دکھاؤ؟ لیکن آج تک کوئی اس چیلنج کو قبول نہیں کرسکا۔ نہ ہی کوئی … Read more
سورۃ البقرۃ میں توحید اور اس کے دلائل
اس کے بعد توحید کے دو دلائل دیے گئے: 1۔ ایک انسان کی ذات سے کہ وہ تمہارا خالق ہے اس لیے عبادت اسی کی کرنی چاہیے۔ 2۔ دوسری آفاق سے کہ وہ آسمان ،زمین اور اس کے مستحکم نظام کاخالق ومالک ہے اس لیے جو خدا ایسی عظیم طاقتوں والا ہو عبادت اسی کےلیے … Read more
خلاصہ مضامین پارہ الم
تین گروہوں کا تذکرہ: شروع کی 20آیات میں ہدایت اور ضلالت کے اعتبار سے تین گروہوں کا ذکر کیا گیا ہے: (الف) اہل ایمان جو تقوی، صحیح عقیدہ اور نماز، زکوٰۃ کا اہتمام کرتے ہیں۔ (ب) دوسراگروہ ان کفار کاہےجن کا کفر و عناد انتہا تک پہنچا ہوا ہےایسے لوگوں کوہدایت نہیں مل سکتی،ان کے … Read more
سورۃ البقرۃ کا مرکزی موضوع
انسان زمین میں اللہ کا خلیفہ ہے لیکن خلیفہ کی کچھ صفات ہیں ان صفات کاحصول ضروری ہے۔
سورۃ البقرۃ کے فضائل
سورۃ البقرۃ کے فضائل : 1۔مسلم شریف کی ایک روایت ہے کہ سورہ بقرہ پڑھاکرو؛کیونکہ اس کوپڑھنابرکت کاباعث ہے،اس کو چھوڑنا باعث حسرت وندامت ہے اور اہل باطل اس کاتوڑ نہیں کرسکیں گے۔ صحيح مسلم (1/ 553):حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ الْبَاهِلِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «اقْرَءُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ … Read more
سورۃ البقرۃ کی وجہ تسمیہ
وجہ تسمیہ: اس کی آیات۶۷تا۷۳میں اُس گائے کاواقعہ مذکور ہے جسے ذبح کرنےکا حکم بنی اسرائیل کو دیا گیا تھا ،اس لیے اس سورت کانام سورۃ البقرۃ ہے،کیونکہ بقرہ عربی میں گائے کوکہتے ہیں ۔
سورۃ البقرۃ کا زمانہ نزول
زمانہ نزول: مدنی دور کے ابتدائی حصے میں نازل ہوئی اس لیے اس میں احکام زیادہ ہیں۔یہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے۔اس کی آیت نمبر281قرآن کریم کی سب سے آخری آیت ہے ۔ تفسير الألوسي روح المعاني (1/ 101) وهي مدنية وآياتها مائتان وسبع وثمانون على المشهور وقيل ست وثمانون وفيها آخر … Read more
سورۃ البقرۃ/ پارہ الم
سورۃ البقرۃ/ پارہ الم اعدادوشمار:یہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے۔یہ سورت چالیس رکوع ،دو سو چھیاسی آیات اور پچیس ہزار پانچ سو حروف پر مشتمل ہے ۔ سورہ بقرہ میں کلمات کی تعداد 6021اورحروف کی تعداد 20 ہزار ہے۔(تفسیرماجدی) سورہ بقرہ کے ابتدائی16رکوع پہلے پارہ میں،16رکوع دوسرے پارہ میں اور8رکوع تیسرے پارہ … Read more