قرص خواہ پر زکوة

فتویٰ نمبر:916

سوال: میری سہیلی نے مجھ سے 6000 روپے قرض لیا پھر اس کے مالی حالات خراب یوگئے جس کی وجہ سے میں نے اس وقت دیا کہ کچھ وقت کے بعد ارام سے ادا کردے لیکن اس نے ادا نہ کیے میں نے سوچا کہ اب واپس نہیں آئیں اس لیے زخوة نہ نکالوں پھر سوچا کہ اب معاف کردوں لیکن کچھ وقت بعد میرے شوہر نے کہہا کہ تم ایسے کیسے معاف کرسکتی اس سے واپس لو ہمیں ضرورت ہے میں نے اس سے بات کی اس نے کہا کہ میں تھوڑے تھوڑے والس کروں گی اس نے 1000 روپے دیے اس کے بعد اب تک کچھ نہیں دیا اس معاملے کو دس سال ہوگئے ہیں اب میں زکوة کیسے نکالوں اور کتنے سال کی؟

الجواب حامدۃو مصلية

اگر آپ کو اس قرض کی رقم کی ملنے کی بالکل امید نہ ہو تو آپ پر اس رقم پر زکوة واجب نہ ہوگی لیکن اگر اچانک آپ کو رقم واپس مل جائے تو پھر گذشتہ تمام سالوں کی زکوة اس پر واجب ہوگی 

تجب زکاتہا إذا تم نصاباً وحال الحول لکن لا فوراً بل عند قبض أربعین درہما من الدین القوي کقرض وبدل مال التجارۃ۔ (درمختار ۲؍۲۰۵ کراچی) 

وأما سائر الدیون المقر بہا فہي علی ثلاث مراتب عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ علیہ ضعیف وہو کل دین ملکہ بغیر فعلہ لا بدلا عن شیئ لا زکاۃ فیہ عندہ حتی یقبض نصاباً و یحول علیہ الحول إلی قولہ و قوی وہو ما یجب بدلا عن سلع التجارۃ إذا قبض أربعین زکی لما مضیٰ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۷۵ الباب الأول کتاب الزکاۃ ، مطبوعہ دار الکتاب دیوبند، البحر الرائق ۲؍۲۰۷ الزکاۃ کراچی، النہر الفائق ۱؍۴۱۶ کتاب الزکاۃ دار الکتب العلمیۃ بیروت)

و اللہ سبحانه اعلم

بقلم : بنت معین

قمری تاریخ:28.1.1440

عیسوی تاریخ: 9.10.18

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم صاحب

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں