آغاخانیوں کے ہاتھ کاپکاہوا کھاناکھانا

اسلام وعلیکم.. میں ابھی جس ہسپتال میں کام کر رہی ہوں وہاں میری اسسٹنٹ ہے جو کہ آغاخانی ہے تو کیا ان کے ہاتھ کی چائے پینا یا پانی پینا یا میرے دوسرے چھوٹے چھوٹے کام جو وہ کرتی ہیں کیا وہ جائز ہیں؟

الجواب باسم ملہم الصواب

وعليكم السلام!

صورت مذکورہ میں ان لوگوں سے ظاہری رواداری اور اخلاق برتنے میں کوئی حرج نہیں لیکن آغاخانیوں کے عقائد باطلہ کی وجہ سے،ان کےساتھ دلی دوستی اور گہرے تعلقات نہیں رکھنے چاہئیے۔

 ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ لَايَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّٰهِ فِي شَيْءٍ إِلَّا أَنْ تَتَّقُوْا مِنْهُمْ تُقَاةً وَّيُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفْسَهُ وَإِلَى اللّٰهِ الْمَصِيرُ﴾ [آل عمران:28].

اپنا تبصرہ بھیجیں