آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ کا حکم

سوال  : کیا  آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟

فتویٰ نمبر:241

الجواب حامداً و مصلیا
آنکھ میں دوا ڈالنے سے اگرچہ اس کا اثر حلق میں محسوس ہوتو بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا،کیونکہ کئی احادیث میں یہ آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے روزہ کی حالت میں سرمہ لگایاتھا،دوسری وجہ یہ ہے کہ آنکھ میں جو دوا وغیرہ ڈالی جاتی ہے وہ ناک کے اندرونی حصے کے ذریعےحلق تک پہنچتی ہے،کیونکہ آنکھوں سے دوراستےناک تک آتے ہیں ، یہ منافذ چھوٹے ہونے کی وجہ سے مسامات کے ساتھ ملحق کیے گیے ہیں،اس وجہ سے احناف اور شوافع کے نزدیک آنکھ منافذ معتبرہ لفساد الصوم میں سے نہیں ہے، لہٰذا جس طرح مسام کے ذریعے کوئی چیز جوف (پیٹ) تک پہنچ جائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا اسی طرح آنکھ کے ذریعے دوا وغیرہ ڈالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
============
سنن ابن ماجه – (1 / 536)
عن عائشة قالت : – اكتحل رسول الله صلى الله عليه و سلم وهو صائم
============
سنن الترمذي – (3 / 96)
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: اشْتَكَتْ عَيْنِي، أَفَأَكْتَحِلُ وَأَنَا صَائِمٌ؟ قَالَ: «نَعَمْ»
============
واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمد عاصم عصمہ اللہ تعالی
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں