فتویٰ نمبر:868
🔎سوال: اسلام میں مرد وزن کاکسی بھی نامحرم کا آپسی تعلق رکھنا گناہ ہے حتی کے سلام کا جواب دینا بھی ۔تو تبادلہ خیال اور بات چیت اور ہم جو فیس بک پر لوگوں سے جڑے ہیں ہمارا کیا ہوگا۔
الجواب حامدۃو مصلية
عورت کا نامحرم سے بوقت ضرورت پردے کے ساتھ بات کرنا جائز ہے لیکن بلا ضرورت ،نرمی سے ،بات کرنے کی اجازت نہیں اس سے مرد و عورت دونوں کے فتنے میں پڑنے کا اندیشہ ہے نیز خواتین کا فیس بک پہ کوئی گروپ جوائن کرنا اگر ضرورت سے ہو تو گنجائش ہوگی ورنہ نہیں ۔بہرحال فی زمانہ احتیاط وتقوی بچنے ہی میں ہے ۔
(يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَعْرُوفًا “سورہ احزاب : آیت 32)
“لا یکلم الاجنبییة الا عجوزا” “(الدر المختار،كتاب الحظر والاباحة،فصل فى النظر والمس:٦ / ٣٦٩)
“الضرورة تتقدر بقدرها”( الدر المختار:٦ /٣٧٠)
وقال النووى رحمه الله تعالى:فيه جواز سماع الكلام الاجنبية ومراجعتها الكلام للحاجة(شرح النووى على المسلم : ٢ /١٧٧)
🔸و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:٢ محرم ١٤٤٠
عیسوی تاریخ: 13 ستمبر2018
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: