عورت کا بغیر محرم مسجد عائشہ سے عمرہ کی نیت کرنا

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته.
سوال: سوال یہ ہے مسجد عائشہ سے عمرے کی نیت کرکے بغیر محرم کے عمرہ ادا کرسکتے ہیں؟

وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب باسم ملهم الصواب

مسجد عائشہ حرم سے نو یا دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے،جب کہ عورت کے لیے ممنوع مسافت شرعی سوا ستتر کلومیٹر ہے۔ لہذا آپ مسجد عائشہ جاکر عمرہ کے احرام کی نیت باندھ کر عمرہ ادا سکتی ہیں۔ البتہ اس میں بھی اگر محرم ساتھ ہو تو بہتر ہے۔
**********
حوالہ جات:
حدیثِ مباركه سے :
1۔”عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يحل لامرأة، تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم».”
(صحيح مسلم :2/ 975)
ترجمہ::
جو عورت اللہ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتی ہو اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ محرم کے بغیر تین رات کا سفر کرے۔

**********
کتب فتاوی سے:

2۔فیباح لھا الخروج إلی ما دونہ لحاجۃ بغیر محرم، وروي عن أبي حنیفۃؒ وأبي یوسف کراھۃ خروجھا وحدھا مسیرۃ یوم واحد، وینبغي أن یکون الفتویٰ علیہ لفساد الزمان۔ (الدرالمختارمع ردالمحتار:464/3)

3۔قال العلماء: اختلاف هذه الألفاظ لاختلاف السائلين، واختلاف المواطن، وليس في النهي عن الثلاثة تصريح بإباحة اليوم والليلة أوالبريد۔۔
(مسلم للنووی :87/9)

واللہ سبحانہ اعلم

22 صفر 1444ھ
19 ستمبر، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں