عورت خود اپنے سونے سے ذکوۃ ادا کرے

سوال میرے ماں باپ نے میری شادی پر کافی سونا دیا ہے میری کمائی نہیں ہے ۔ کیا میرے شوہر کو ذکوۃ دینی ہوگی؟ اور میرے شوہر ابھی اتنے سیٹیلڈ نہیں ہے۔تو کیا میں تھوڑا سونا بیچ کر ذکوۃ دوں؟ اور صدقہ وغیرہ بھی ایسے ہی کر سکتی ہوں؟

اور عید پر قربانی کا بھی یہ ہی مسئلہ ہے۔ میں جاب نہیں کررہی ،تو کیا قربانی نہیں کرنی ہوگی؟ یا سونا بیچ کر کرنی ہوگی؟

تنقیح: سونے کی مقدار کتنی ہے کیا 7.5 تولے سے کم ہے یا ذیادہ؟ اور کوئی اور مال جیسے نقد یا چاندی وغیرہ بھی ہے؟

جواب : 6 تولے سونا ہے۔ چاندی تو نہیں، البتہ نقدی ہوتی ہے ، مثلا 4، 5 ہزار، پہلے خرچ ہوجاتے ہیں، پھر خرچ وغیرہ ملتا ہے تو کبھی زیادہ بھی ہوجاتے ہیں۔

الجواب باسم ملھم الصواب

صورت مسئولہ میں اگر آپ کے زکوۃ کی تاریخوں میں یا قربانی کے ایام میں 6 تولہ سونا کے ساتھ نقد رقم بھی کچھ نہ کچھ ہو تو اس صورت میں آپ پر زکوۃ بھی لازم ہوگی اور قربانی بھی ۔اب اگر آپ کے پاس نقد رقم نہیں تو سونا بیچ کر یا قرض لے کر زکوۃ اور قربانی ادا کرنی ہوگی۔

================
حوالہ جات :

1.وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ(پ ۱،البقرۃ:۴۳)
ترجمۂ کنزالایمان:اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو۔

2 ’’باب زكاة المال أل فيه للمعهود في حديث «هاتوا ربع عشر أموالكم» فإن المراد به غير السائمة لأن زكاتها غير مقدرة به. (نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم) ۔۔۔۔۔۔ (واللازم) مبتدأ (في مضروب كل) منهما (ومعموله ولو تبرا أو حليا مطلقا) مباح الاستعمال أو لا ولو للتجمل والنفقة؛ لأنهما خلقا أثمانا فيزكيهما كيف كانا (أو) في (عرض تجارة قيمته نصاب) الجملة صفة عرض وهو هنا ما ليس بنقد. ۔۔۔۔۔۔۔۔ (ربع عشر) خبر قوله اللازم‘‘.(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار), کتاب الزکوۃ، ج2, 295)

3.وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان”(الفتاوى الهندية ،1/ 191)

4.”واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر) كما مر (لا الذكورة فتجب على الأنثى)، خانية.(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ,6/ 312)

واللہ اعلم بالصواب۔

19 ربيع الاثانى 1445
4 نومبر 2023

اپنا تبصرہ بھیجیں